کراچی (این این آئی)انڈس ہسپتال اینڈ نیٹ ورک کے سی ای او ڈاکٹر سیّد ظفر زیدی نے کہا ہے کہ پاکستان میں 75فیصد سے زائد میڈیکل اسٹور اور فارمیسیز تربیت یافتہ کوالیفائیڈ فارماسسٹ کے بغیر چلائی جا رہی ہیں جبکہ صرف 15فیصدفارمیسیز میں کوالیفائیڈ فارماسسٹ خدمات سرانجام د ے رہیں ہیں۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سید ظفر زیدی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 75فیصد سے زائد فارمیسیز تربیت یافتہ کوالیفائیڈ فارماسسٹ کے بغیر چلائی جا رہی ہیں جبکہ صرف 15فیصدفارمیسیز میں کوالیفائیڈ فارماسسٹ خدمات سرانجام د ے رہیں ہیں۔صدر انڈس ہیلتھ نیٹ ورک ڈاکٹر عبدالباری خان نے کہا کہ جب وہ اسپتال شروع کر رہے تھے تو سوچا تھا میڈیکل کالج نہیں بنائیں گے، ہمارے بہترین ڈاکٹر میڈیکل کالجز سے پڑھ کر باہر چلے جاتے ہیں، پھر ہم نے اپنے مشن کو ریوائز کیا کہ اچھی ہیومن ریسورس ملنا مشکل کام ہے۔
اس ادارے کو چلانے کے لیے ایسے لوگ درکار تھے جن کے دل میں درد ہو، پاکستانی پاکستان یا پاکستان کے باہر جتنا چیئرٹی کرتے ہیں اور کوئی نہیں کرتا، مجھ سے کسی نے پوچھا ڈالر مہنگا ہونے سے انڈس کتنا متاثر ہوا، میں نے انہیں جواب دیا اللہ کے ہاں کرائسز نہیں ہے۔ فارمیوو کی سخاوت واضح طور پر اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ وہ پاکستان میں ایک عالمی معیار کی یونیورسٹی کی بنیاد رکھنے میں اہم سنگ میل ثابت ہوگا۔