پیر‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2025 

پلاسٹک کے ذرات خون اور دماغ تک پہنچ سکتے ہیں،ماہرین کا انتباہ

datetime 7  مئی‬‮  2023
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ویانا(این این آئی )ماہرین نے چوہوں پر تجربات سے خبردار کیا ہے کہ پلاسٹک کے ذرات ماں کے دودھ، خون اور دماغ تک بھی پہنچ سکتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق جامعہ ویانا کے محققین نے چوہوں کے تجربات کے بعد کہا کہ عین یہی معاملہ انسانوں کے ساتھ بھی ہوسکتا ہے۔انہوں نے پلاسٹک کے خردبینی ذرات والا پانی چوہوں کو پلایا اور نوٹ کیا کہ دو گھنٹے میں پلاسٹک ان کے دماغ تک جاپہنچا۔

دماغ میں جانے کے بعد پلاسٹک کے ذرات اندرونی جلن (انفلیمیشن)اعصابی منفی کیفیات اوریہاں تک کہ الزائیمر اور ڈیمنشیا جیسی خطرناک بیماریوں کی وجہ بھی بن سکتے ہیں، ویانا یونیورسٹی سے وابستہ سائنسداں لیوکاس کینر کے مطابق اگرچہ اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے لیکن چوہوں پر منفی اثرات خود انسانوں پر بھی ہوسکتے ہیں۔ ان کا اصرار ہے کہ اگر مائیکرو(خرد)پلاسٹک دماغ تک چلے جائیں تو وہ کم وقتی اثرات مثلا اکتسابی خرابی، اعصابی سمیت (ٹاکسی سِٹی) اور نیوروٹرانسمیٹر تک میں تبدیلی کی وجہ بن سکتے ہیں۔ماہرین نے چوہوں کو جو پانی پلایا اس میں پولی اسٹائرین کے ذرات شامل تھے جن سے فون بنتا ہے اور کھانے کے کپ کو پیک کیا جاتا ہے۔ ان میں 0.001 ملی میٹر کے انتہائی باریک (نینو) ذرات چوہوں کے دماغ تک جاپہنچے جن کی تصدیق کمپیوٹرماڈلوں سے بھی ہوگئی۔ لیکن ماہرین اب تک یہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں کہ آخر کس طرح پلاسٹک دماغ کے اندر پہنچے کیونکہ خون اور دماغ کے درمیان ایک خلیج ہوتی ہے جسے بلڈ برین بیریئر کہا جاتا ہے اور یوں دماغ زہریلے جسمانی مواد سے محفوظ رہتا ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ پلاسٹک کی تھیلیاں ہوں یا بوتلیں ان سے باریک ذرات نکل کر مٹی اور پانی میں مل رہے ہیں اور یوں ہم انسان روزانہ ہی پلاسٹک نگل رہے ہیں۔پلاسٹک کے ذرات اب خواتین کے دودھ ، انسانی خون اور آنول نال میں بھی دریافت ہوچکے ہیں۔

موضوعات:



کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…