جمعرات‬‮ ، 21 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

کووڈ سے متاثر بچے اس بیماری کو اپنے گھر میں پھیلا سکتے ہیں، تحقیق

datetime 4  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)کووڈ سے متاثر بچے اس وائرس کو اپنے گھر میں دیگر افراد میں منتقل کرسکتے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔تحقیق میں گزشتہ سال موسم گرما میں امریکی ریاست جارجیا میں ایک سلیپ اوے

کیمپ میں شریک کرنے والے بچوں سے ان کے گھروں میں کورونا کے پھیلا کی جانچ پڑتال کی گئی۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ کیمپ میں شریک بچوں نے گھر واپسی پر کووڈ کو گھر والوں تک منتقل کردیا۔اس کیمپ میں شرکت کرنے والے 7 سے 19 سال کی عمر کے 224 افراد میں لیبارٹری ٹیسٹنگ میں کووڈ کی تشخیص ہوئی تھی۔ان مریضوں میں سے 88 فیصد میں علامات ظاہر ہوئیں اور ان کے رابطے میں 526 افراد میں آئے جن میں زیادہ تر والدین اور بہن بھائی تھے۔ان 526 سے 377 کے ٹیسٹ ہوئے اور 46 (12 فیصد) میں کووڈ کی تشخیص ہوئی جبکہ دیگر 2 کیسز کی تشخیص بعد میں ہوئی۔گھر والوں میں سے 10 (4فیصد( کو ہسپتال میں داخل ہونا پڑا اور وہاں ان کا قیام 5 سے 11 دن تک رہا۔متاثرہ گھر والوں میں سے 7 کی عمر 18 سال سے کم تھی اور ان میں سے کوئی بھی ہسپتال میں داخل نہیں ہوا۔ہسپتال میں داخل ہونے والے 4 مریض ان بچوں کے والدین یا بزرگ رشتے دار تھے جن کی عمریں 45 سے 80 سال کے درمیان تھی۔محققین نے کہا کہ تحقیق سے ثابت ہوتا ہے کہ اسکول جانے کی عمر کے بچوں سے گھر کے افراد میں کورونا بہت آسانی سے پھیل سکتا ہے اور بالغ افراد کو بیماری کے باعث ہسپتال میں بھی داخل ہونا پڑ سکتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ جن گھروں میں بچوں سے لوگوں تک بیماری منتقل ہوئی وہاں گھر کے آدھے افراد اس بیماری کے شکار ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ چونکہ تحقیق میں ٹیسٹنگ اور نتائج لوگوں کے خود بتائے تھے، مگر یہ ممکن ہے کہ ان افراد نے اس وائرس کو مزید آگے پھیلایا ہو، تاہم تحقیق میں اس سوال پر کوئی کام نہیں کیا گیا۔تحقیق میں 17 جولائی سے 24 اگست 2020 تک اس کیمپ میں ریک ہونے والے افراد کی تفصیلات حاصل کی گئی تھیں اور نتائج میں ان گھر والوں کو شامل نہیں کیا گیا تھا جن میں کووڈ کی تشخیص بچوں کے کیمپ سے واپس لوٹنے کے 2 دن بعد ہوئی تھی۔تحقیق کے مطابق ایک تہائی بچوں میں علامات کیمپ میں ہی ظاہر ہوگئی تھیں جبکہ دو تہائی بچوں نے گھر میں سماجی دوری کو اختیار کیا، جس سے وہاں ممکنہ طور پر کووڈ کے پھیلا کی شرح کم ہوگئی۔محققین نے کہا کہ بچوں سے وائرس کے پھیلائو کے خطرے کو سماجی دوری اور فیس ماسک کے استعمال سے کم کیا جاسکتا ہے۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…