نوعمر لڑکے اور لڑکیاں بھی ذیابطیس کے مرض میں مبتلا ہو نے لگے، تشویشناک انکشاف

12  اپریل‬‮  2021

کراچی (آن لائن)پاکستان میں تیرا سے پندرہ سال کے نوعمر لڑکے اور لڑکیاں بھی ذیابطیس کے مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں جس کی سب سے بڑی وجہ بچوں میں بڑھتا ہوا موٹاپا، موبائل اور کمپیوٹرز کا زیادہ استعمال، غیر معیاری خوراک کے ساتھ ساتھ کھیلوں اور ورزش سے دوری ہے۔ان خیالات کا اظہار ماہرین امراض ذیابطیس نے پیر کے

روز کراچی پریس کلب میں منعقدہ ڈائبیٹیز اسکریننگ کیمپ کے بعد نیوز بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ڈائبیٹیز اسکریننگ کیمپ کا انعقاد عہد میڈیکل سینٹر اور ڈسکورنگ ڈائبیٹیز پروجیکٹ کے تحت کراچی پریس کلب میں کیا گیا تھا جہاں پر ذیابطیس، بلڈ پریشر، یورک ایسڈ، باڈی ماس انڈیکس، بون ماس ڈینسٹی، ایچ بی اے ون سی سمیت دیگر ٹیسٹ کیے گئے جبکہ ممبران اور ان کے اہل خانہ کو ڈاکٹروں سے مشورہ کی سہولت بھی مہیا کی گئی تھی۔ڈسکورنگ ڈائبیٹیز کے حوالے سے نیوز بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے معروف ماہر امراض ذیابطیس ڈاکٹر ندیم نعیم کا کہنا تھا کہ لڑکوں اور لڑکیوں میں ڈائبیٹیز کی بڑھتی ہوئی شرح کی وجہ سے ڈاکٹر بھی ڈپریشن کا شکار ہونے لگ گئے ہیں، غیر معیاری خوراک اور ورزش سے دوری کی وجہ سے بچوں میں موٹاپا بڑھتا جا رہا ہے جس کا نتیجہ نوعمری میں ذیابطیس کے مرض کی صورت میں نکل رہا ہے، وقت آ گیا ہے کہ حکومت پاکستان اور پاکستانی قوم اپنی ترجیحات کا ازسرنو جائزہ لے اور ذیابطیس کے بڑھتے ہوئے طوفان کے آگے بند باندھا جائے ورنہ پاکستان دنیا میں معذوروں کی سب سے بڑی ریاست بن سکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پہلے لوگ 40 سال کے بعد ذیابطیس کے مرض میں مبتلا ہو رہے تھے، جس کے بعد تیس سال کی عمر کے لوگ بھی اس مرض

میں مبتلا ہونا شروع ہوئے لیکن اب تو بیس سال سے کم عمر کے لڑکے اور لڑکیاں ذیابطیس کا شکار ہو رہے ہیں۔رمضان کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ روزے رکھنا نہ صرف صحت مند بلکہ ذیابطیس کے مریضوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے لیکن ذیابطیس کے مریضوں کو رمضان کا مہینہ شروع ہونے سے چند ہفتے پہلے اپنے معالج سے

مشورہ کرنا چاہیے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ روزے کی حالت میں اگر کسی شخص کی شوگر 70 سے کم یا تین سو سے زائد ہو جائے تو اسے روزہ توڑ لینا چاہیے اور اس کا کفارہ بھی نہیں ادا کرنا پڑے گا بلکہ صرف ایک روزہ رکھنا پڑے گا، کیونکہ اللہ تعالی فرماتا ہے کہ وہ انسانی جان کو ہلاکت میں ڈالنا پسند نہیں کرتا، روزے کی حالت میں

شوگر چیک کرنا اور انسولین لگوانا جائز ہے اور اس سے روزہ نہیں ٹوٹتا۔عہد میڈیکل سنٹر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ڈاکٹر بابر سعید خان کا کہنا تھا چونکہ اس وقت پاکستان میں ذیابطیس کے غیر تشخیص شدہ مریضوں کی تعداد تقریبا ایک کروڑ کے قریب ہے، اس لئے ان کے ادارے عہد میڈیکل سینٹر نے کچھ کمپنیوں کے ساتھ مل کر

ڈسکورنگ ڈائبیٹیز پروجیکٹ شروع کیا ہے، جس کا مقصد ذیابطیس میں مبتلا افراد اور وہ لوگ جنہیں اس مرض میں مبتلا ہونے کا اندیشہ ہے ان کو رہنمائی اور اسکرینگ کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایسے لوگ جن کی عمر 40 سال سے زائد ہے، اور ان کے خاندان میں کسی شخص کو پہلے سے ذیابطیس کا مرض لاحق ہے

جبکہ ان کی کمر کا سائز 36 انچ سے زیادہ ہے، ایسے افراد کو چاہیے کہ وہ ڈسکورنگ ڈائبٹیز ہیلپ لائن 0800-66766 پر کال کرکے ماہرین سے مشورہ کریں اور فری اسکریننگ کی سہولت حاصل کریں۔عہد میڈیکل سینٹر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں ان کی پانچ شاخیں ہیں جہاں پر مریضوں کو ایک چھت کے نیچے علاج کی تمام سہولیات میسر ہیں، جب کہ اس کے علاوہ ان کا ادارہ ٹیلی ہیلتھ اور گھروں پر جاکر مریضوں علاج

اور دیکھ بھال کی سہولیات بھی فراہم کر رہا ہے۔عہد میڈیکل سنٹر میں ٹیلی ہیلتھ کے شعبے کے سربراہ ڈاکٹر انعم دائم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں روزانہ 250 افراد ذیابیطیس کی پیچیدگیوں کے نتیجے میں جاں بحق ہو رہے ہیں لیکن بدقسمتی سے سے اس مرض کے حوالے سے شعور کی بے حد کمی ہے، انہوں نے اس موقع پر بتایا کہ پاکستان میں ٹیلی ہیلتھ کی سہولیات میں کئی سو گنا اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ سے عام لوگوں کو صحت کی بہتر سہولیات میسر آ رہی ہیں۔

موضوعات:



کالم



کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟


فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…