اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )کھیروں کے فوائد جان کر آپ دنگ رہ جائیں گے اور ہوسکتا ہے کہ اسے اپنی غذا کا لازمی حصہ بنالیں، بہت زیادہ پرغذائیت ایک کپ کھیرے میں 16 کیلوریز، ایک گرام پروٹین، ایک گرام فائبر، 4 گرام کاربوہائیڈریٹس، 2 گرام قدرتی شکر، 2 گرام سوڈیم، وٹامن سی کی روزانہ درکار 14 فیصد مققدار، وٹامن K کی روزانہ درکار 62 فیصد مقدار، میگنیشم کی
روزانہ درکار 10 فیصد مقدار، پوٹاشیم کی روزانہ درکار 13 فیصد مقدار اور مینگنیز کی روزانہ درکار 12 فیصد مقدار ہوتی ہے. اینٹی آکسائیڈنٹس اور مائیکرو نیوٹریشنٹس سے بھرپور اینٹی آکسائیڈنٹس ایسے مرکبات ہوتے ہیں جو جسم میں گردش کرنے والے الیکٹرونز یا فری ریڈیکلز کے کیمیائی ردعمل سے پیدا ہونے والے تکسیدی تناؤ کو بلاک کرتے ہیں. ان نقصان دی فری ریڈیکل کے اجتماع سے متعدد امراض کا خطرہ بڑھتا ہے، بالخصوص کینسر، دل، پھیپھڑوں اور آٹو امیون امراض کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے. کھیروں میں اینٹی آکسائیڈنٹس بشمول فلیونوئڈز اور ٹینیز موجود ہوتےہ ہیں، جو ان نقصان دہ فری ریڈیکلز کو جمع ہونے سے روکتے ہیں، جس سے مختلف امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے. ہائیڈریشن کھیروں کا بیشتر حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے اور ان میں اہم الیکٹرولیٹس بھی ہوتے ہیں، جو گرم موسم میں جسم کو پانی کی کمی سے بچاتے ہیں. یعنی وہ لوگ جو پانی کی مناسب مقدار کا استعمال نہیں کرتے، ان کے لیے بہتر ہے کہ کھیروں کا استعمال زیادہ کرنا شروع کردیں. جسم میں پانی کی مناسب مقدار صحت مند آنتوں، قبض کی روک تھام، گردوں کی پتھری اور دیگر متعدد نقصانات سے بچاتا ہے،ہڈیوں کے لیے مفید کھیروں میں موجود وٹامن K کو پتلا رکھنے کے ساتھ ہڈیوں کی صحت کے لیے بھی مفید ہوتا ہے. ایک کپ کھیڑوںن میں 10.2 مائیکرو گرام وٹامن K ہوتا ہے جبکہ اتنی مقدار میں 19.9 ملی گرام کیلشیئم بھی ہوتا ہے. وٹامن K کیلشیئم کو جذب کرنے میں مدد دیتا ہے جس سے ہڈیوں کی صحت بھی بہتر ہوتی ہے. کینسر کھیروں میں ایسے غذائی جز cucurbitacin موجود ہوتے ہیں جو کینسر کی روک تھام میں مددگار ابت ہوتےہ یں، کیونکہ وہ کینسر زدہ خلیات کو اپنی نقول بنانے سے روکتے ہیں. ایک کپ کٹے ہوئے کھیروں سے ایک گرام فائبر بھی جسم کو ملتا ہے جو آنتوں کے کینسسر سے کسی حد تک تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔