کراچی(این این آئی)سوئیڈن میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق الزائمر(انسانی یاداشت اور ذہنی صلاحیتوں کو متاثر کرنے والی بیماری)مردوں کی نسبت خواتین میں زیادہ تیزی سے پیش قدمی کرتی ہے۔ انسانی دماغ میں ٹائو اور بیٹا نام کے دو پروٹین جو کہ الزائمر کے
مریضوں کے دماغ میں موجود ہوتا ہے اس میں سے ٹائو پروٹین خواتین میں زیادہ تیزی سے جمع ہوتا ہے۔سوئیڈن کی لوند یونیورسٹی میں کی گئی اس تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت تین کروڑ سے زیادہ افراد الزائمر کی بیماری میں مبتلا ہیں اور اسے ڈیمنشیا (نسیان یا بھولنے کی بیماری)کی سب سے عام شکل بنادی ہے۔پہلی پروٹین جو الزائمر کی بیماری میں اضافہ کا سبب بنتی ہے وہ بیٹا ایمولولیڈ ہے، اور بیماری کے پہلے اسٹیج میں مرد و خواتین یکساں متاثر ہوتے ہیںجبکہ یاداشت میں خرابی یا نسیان کی بیماری بعد میں ہوتی ہے جو کہ ٹائو پروٹین کے بڑھنے سے ہوتی ہے اور اس تحقیق کے پہلے مصنف روبن اسمتھ کے مطابق یہ مردوں کے مقابلیمیں خواتین میں زیادہ تیزی سے بڑھتی ہے اور نتیجتا الزائمر کی وجہ سے یادداشت کے مسائل مردوں کے مقابلے میں خواتین زیادہ پیدا ہوتے ہیں۔