ہفتہ‬‮ ، 01 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

فیس ماسک کا ایک اور فائدہ سامنے آگیا امریکی ادارے کی تحقیق میں اہم انکشافات

datetime 14  فروری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی)فیس ماسک پہننے سے لوگوں کو نئے کورونا وائرس سے تحفظ ملتا ہے مگر اب انکشاف ہوا ہے کہ اس کا ایک اور فائدہ بھی ہوتا ہے۔فیس ماسک پہننے سے جو نمی پیدا ہوتی ہے وہ نظام تنفس کے امراض جیسے کووڈ 19 سے لڑنے میں مدد فراہم کرسکتی ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔نیشنل انسٹیٹوٹ آف ہیلتھ کے

نیشنل انسٹیٹوٹ آف ڈائیبیٹس اینڈ ڈائجسٹو اینڈ کڈنی ڈیزیز کی اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ فیس ماسک پہننے کے بعد جب سانس خارج کی جاتی ہے تو ہوا میں نمی بڑھ جاتی ہے۔تحقیق کے مطابق زیادہ نمی والی ہوا کو جب سانس کے ذریعے اندر کھینچا جاتا ہے تو کووڈ 19 سے متاثر ہونے پر بھی لوگوں میں بیماری کی شدت زیادہ نہیں ہوتی۔تحقیق میں بتایا گیا کہ اس کی وجہ یہ ہے کہ سانس کی نالی میں ہائیڈریشن مدافعتی نظام کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے۔محققین نے بتایا کہ ہم نے دریافت کیا کہ فیس ماسکس سے جسم کے اندر جانے والی ہوا میں نمی بڑھ جاتی ہے اور اس کے نتیجے میں سانس کی نالی کو زیادہ ہائیڈریشن میسر آتی ہے، جس کے نتیجے میں مرض کی شدت گھٹ جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ نمی کی زیادہ سطح فلو کی شدت میں کمی لانے کے لیے ثابت ہوچکی ہے اور ممکنہ طور پر اس کا اطلاق کووڈ 19 پر بھی ہوسکتا ہے۔ہوا میں زیادہ نمی سے کسی وائرس کے پھیپھڑوں تک پھیلا محدود ہوسکتا ہے، کیونکہ ایک ایسا دفاعی میکنزم متحرک ہوتا ہے جو بلغم اور اس میں موجود نقصان دہ اجزا کو خارج کرتا ہے۔نمی کی زیادہ مقدار مدافعتی نظام کو بھی طاقتور کردیتی ہے کیونکہ ایک خصوصی پروٹینز انٹرفیرونز کی پروڈکشن بڑھتی ہے جو وائرسز کے خلاف لڑتا ہے۔اس تحقیق میں 4 اقسام کے ماسکس یعنی این 95 ماسک، 3 تہوں والا ڈسپوزایبل سرجیکل ماسک، 2 تہوں والا کاٹن پولیسٹر ماسک اور ہیوی کاٹن ماسک کی آزمائش کی گئی تھی۔محققین نے دریافت کیا کہ جب کوئی فرد ماسک پہنتا ہے تو اس کے ارگرد کے نمی کی سطح گھٹ جاتی ہے کیونکہ پانی کے بخارات ماسک کے اندر موجود رہتیہ یں۔تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر ماسک درست طریقے سے چہرے پر فٹ ہوں تو چاروں اقسام کے ماسکس پہننے والوں کی سانس کے ذریعے اندر جانے والی ہوا میں نمی بڑھ جاتی ہے۔تاہم درجہ حرارت سے یہ اثر کم زیادہ ہوسکتا ہے، یعنی کم درجہ حرارت میں تمام ماسکس میں نمی کا اثر بڑھ جاتا ہے۔محققین نے اس کی جانچ پڑتال نہیں کی تھی کہ کونسا ماسک وائرس سے بچا کے لیے زیادہ مثر ہے۔تاہم اسی تحقیقی ٹیم نے کچھ عرصے پہلے ایک تحقیق میں بتایا تھا کہ کپڑے کا کوئی بھی ماسک منہ سے خارج ہونے والے ہزاروں ذرات کو بلاک کرنے میں مدد دے سکتا ہے۔اس نئی تحقیق میں منہ سے خارج ذرات کا تجزیہ نہیں کیا گیا بلکہ مزید شواہد فراہم کیے جن سے ثابت ہوتا ہے کہ فیس ماسک کووڈ 19 کی وبا کے خلاف لڑنے کے لیے ضروری کیوں ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خود کو ری سیٹ کریں


عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…