ڈوڈوما (این این آئی)افریقی ملک تنزانیہ کی حکومت نے کرونا ویکسین استعمال کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب ان کے ملک میں کرونا ہے ہی نہیں تو وہ ویکسین کا استعمال کیوں کریں؟۔امریکی میڈیا کے مطابق تنزانیہ کے صدر جان موگوفلی نے ایک بار پھر کرونا سے تحفظ کی ویکسین کو استعمال کرنے
سے انکار کرتے ہوئے اس کے اثر پر شکوک و شبہات کا اظہار بھی کیا۔جان موگوفلی نے عوامی جلسے ماسک کے بغیر خطاب میں کہا کہ ان کے ملک سمیت خطے کو خدا ہی بچا سکتا ہے۔جان موگوفلی کے جلسے میں آنے والے تمام افراد فیس ماسک اور سماجی فاصلوں کے بغیر تھے اور تنزانیہ کی حکومت نے کرونا وائرس سے تحفظ کیلئے کسی طرح کی سختیوں کا نفاذ بھی نہیں کیا۔عالمی ادارہ صحت نے دو دن قبل ہی تنزانیہ کی حکومت پر زور دیا تھا کہ وہ نہ صرف کرونا سے تحفظ کیلئے اقدامات کرے بلکہ کرونا کی ویکسین کو حاصل کرنے کیلئے بھی سنجیدگی سیاقدامات اٹھائے۔عالمی ادارہ صحت سمیت دیگر عالمی تنظیموں اور امیر ممالک کی مخالفت اور امیر ممالک کی جانب سے تنزانیہ پر بعض پابندیاں عائد کیے جانے کے باوجود وہاں کی حکومت کرونا سے متعلق کسی طرح کے اقدامات نہیں کر رہی۔تنزانیہ کے صدر جان موگوفلی نے جون 2020 میں ہی دعویٰ کیا تھا کہ ان کا ملک کرونا سے پاک ہوچکا،جان موگوفلی نے جون میں دعویٰ کیا تھا کہ حکومتی کوششوں، عوام کی دعائوں اور خدا کی کرم نوازی کے باعث ان کا ملک کرونا سے پاک ہوگیا اور تنزانین حکومت نے جون سے کرونا کے اعداد و شمار جاری کرنا بند کردیئے تھے۔