لاہور (این این آئی ) حجامہ طریقہ علاج کے ذریعے 200 بیماریوں کا علاج کیا جا سکتا ہے اس طریقہ علاج میں عطائیت نہیں ماہر مستند حجامہ تھراپسٹ ہی حجامہ لگا سکتا ہے حجامہ تھراپسٹ کو جسم کے اناٹومی کا علم ہونا ضروری ہے تاکہ حجامہ لگانے سے صحیح فوائد حاصل ہو سکیں ۔ان خیالات کا اظہار ای ایچ ڈاکٹر شہزاد مرزا ،
ڈاکٹر محمد شفیق خان ، ڈاکٹر طاہر محمود ، حکیم صوفی انوار حسین حاوی ، حکیم محمد افضل میو، حکیم اطہر حسین ، حکیم محمد ابوبکر ، طبیبہ فرح تبسم اور طبیبہ شاہ بانو نے نیشنل کونسل فار حجامہ پاکستان کے زیر اہتمام حجامہ کی افادیت کے موضوع پر منعقدہ مجلس مذاکرہ میں گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے بتایا کہ حجامہ طریقہ علاج کے ذریعے بلڈ پریشر ، ٹینشن ، جوڑوں کا درد، پٹھوں کا درد، کمر درد ، ہڈیوں کا درد ، معدہ کی بیماریاں ، بواسیر ، سر درد (درد شقیقہ) مائیگرین ، مرگی ، ہاتھ پائوں کا سن ہونا، فالج ، لقوہ ، کولسٹرول کی زیادتی ، بالوں کا گرنا ، الرجی ، خارش ، سورائسس اور عورتوں کے ہارمونگ پرابلم کا علاج بڑی کامیابی سے کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ نیشنل کونسل فار حجامہ ملک بھر میں فری حجامہ کیمپ کا اہتمام کرے گی تا کہ زیادہ سے زیادہ عوام حجامہ طریقہ علاج سے استفادہ کر سکے ۔ اس طریقہ علاج میں عطائیت نہیں ماہر مستند حجامہ تھراپسٹ ہی حجامہ لگا سکتا ہے حجامہ تھراپسٹ کو جسم کے اناٹومی کا علم ہونا ضروری ہے تاکہ حجامہ لگانے سے صحیح فوائد حاصل ہو سکیں ۔ انہوں نے بتایا کہ حجامہ طریقہ علاج کے ذریعے بلڈ پریشر ، ٹینشن ، جوڑوں کا درد، پٹھوں کا درد، کمر درد ، ہڈیوں کا درد ، معدہ کی بیماریاں ، بواسیر ، سر درد (درد شقیقہ) مائیگرین ، مرگی ، ہاتھ پائوں کا سن ہونا، فالج ، لقوہ ، کولسٹرول کی زیادتی ، بالوں کا گرنا ، الرجی ، خارش ، سورائسس اور عورتوں کے ہارمونگ پرابلم کا علاج بڑی کامیابی سے کیا جا رہا ہے ۔