اتوار‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

مردانہ بانجھ پن میں تشویشناک اضافہ، ممکنہ اسباب سامنے آگئے

datetime 29  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیو یارک(این این آئی) امریکا کی مشہور تولیدی ماہر شانا سوان نے خبردار کیا ہے کہ بڑے پیمانے پر مصنوعی کیمیائی مرکبات کے استعمال سے مردانہ بانجھ پن میں تشویشناک اضافہ ہوچکا ہے لیکن سرکاری پالیسی سازوں اور کثیر قومی اداروں سمیت، کوئی بھی ان کی بات سننے کو تیار نہیں۔شانا سوان کی شراکت میں ایک اہم تحقیق جولائی 2017 میں شائع ہوئی تھی جس میں 1973 سے 2011 کے

دوران مغربی ممالک میں تولیدی صحت سے متعلق کیے گئے 185 مطالعات کا ازسرِنو تجزیہ (میٹا اینالیسس) کیا گیا تھا۔اس تجزیئے سے انکشاف ہوا کہ 48 سال کے اس عرصے میں مردانہ نطفوں کی تعداد (اسپرم کاؤنٹ) میں 59 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ کمی یہ سلسلہ جاری ہے۔واضح رہے کہ عورت کے حمل ٹھہرنے میں مردانہ نطفوں کی تعداد خصوصی اہمیت رکھتی ہے۔ اسی لیے صحت مند نطفوں میں کمی کو ’مردانہ بانجھ پن‘کے اہم اسباب میں شمار کیا جاتا ہے۔شانا سوان کا کہنا ہے کہ تھالیٹس اور بسفینول اے  کہلانے والے کیمیائی مرکبات کا مردانہ بانجھ پن سے واضح تعلق سامنے آیا ہے تاہم اس بارے میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔بتاتے چلیں کہ ’تھالیٹس‘ اور ’بسفینول اے‘ قسم کے مصنوعی مرکبات کو پلاسٹک کی ان گنت مصنوعات کے علاوہ صابن، شیمپو، نیل پالش، مختلف کاسمیٹکس، فوڈ پیکیجنگ اور دیگر عام مصنوعات میں استعمال کیا جاتا ہے۔تاہم مصنوعی مرکبات کے مضر اثرات صرف مردانہ قوتِ تولید تک ہی محدود نہیں بلکہ یہ لڑکیوں اور خواتین کے بانجھ پن میں بھی اضافے کی ممکنہ وجہ بن رہے ہیں۔علاوہ ازیں ’تھالیٹس‘ اور ’بسفینول اے‘ سے ماں کے پیٹ میں بچے کی نشوونما بھی متاثر ہوسکتی ہے جس سے بچوں میں پیدائشی نقائص بڑھنے کا امکان شدید تر ہوجاتا ہے۔شانا سوان نے خدشہ ظاہر کیا کہ جب کبھی کم تر نطفے بنانے والے مرد، باپ بنتے ہیں تو ان کی یہ خرابی اگلی نسل کو بھی منتقل ہوجاتی ہے۔اس اہم نکتے پر پالیسی سازوں اور میڈیا کی عدم توجہی دیکھتے ہوئے شانا سوان نے مسلسل بڑھتے ہوئے بانجھ پن (بالخصوص مردانہ بانجھ پن) پر اب تک ہونے والی قابلِ ذکر تحقیقات اور خدشات کو یکجا کرکے، قدرے عام فہم زبان میں ’’کاؤنٹ ڈاؤن‘‘ نامی کتاب کی شکل دے دی ہے جو متوقع طور پر 23 فروری سے فروخت کیلیے پیش کردی جائے گی۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…