کراچی(یواین پی)ویسے تو نیند کی کمی سب کیلیے ہی مضر ہے لیکن اگر خواتین پوری نیند نہیں لیں تو اس سے دھیرے دھیرے ان کی ہڈیوں کی کثافت کم ہوتی چلی جاتی ہے اور یہ کیفیت آگے چل کر ہڈیوں کے بھربھرے پن (اوسٹیوپوروسِس) کی وجہ بن سکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک حالیہ طبی تحقیقی سے یہ با ت سامنے آئی ہے کہ اگر خواتین روزانہ صرف پانچ گھنٹے یا اس سے کم وقت کیلیے سونے کو اپنا معمول بنالیں تو اس سیصحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔کم نیند کے سبب خواتین میں سب سے بڑا اثر ہڈیوں کے بھربھرے پن کی صورت میں نمودار ہوتا ہے جو آگے چل کر جوڑوں کے درد کے مرض کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔نیویارک میں یونیورسٹی آف بفیلو میں صحت کے پروفیسر کا کہنا ہے کہ خراب نیند صحت پر بری طرح اثر انداز ہوتی ہے، اسی بنا پر خصوصاً خواتین کو چاہیے کہ وہ سات گھنٹے تک کی معمول کی نیند ضرور لیں۔طبی تحقیق کے مطابق نیند کے دوران بدن اپنی مرمت آپ کرتا ہے اور اگر پورے وقت کیلیے نیند نہ لی جائے تو ہارمون بھی بگڑجاتے ہیں۔اہا رمو نز مین تبدیلی کا اثر ہڈیوں پر ہوتا ہے اور ہڈیاں نرم پڑنے لگتی ہیں، جس کے باعث خواتین میں فریکچر کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی نہ صرف ہڈیوں کو متاثر کرتی ہے بلکہ موٹاپے، بلڈ پریشر اور دل کے امراض کی وجہ بھی بن سکتی ہے۔