نیویارک (این این آئی)کووڈ 19 کے خلاف ویکسین تیار کرنے والی امریکی کمپنی موڈرنا کے سی ای او اسٹیفن بینسل نے کہا کہ اس وبا کے خلاف جنگ کے لیے ابھی بہت کچھ کرنا ہوگا۔اس کمپنی نے 25 جنوری کو ایک تحقیق کے ابتدائی نتائج جاری کیے تھے، جس کے مطابق اس کی تیار کردہ ویکسین کورونا وائرس کی نئی اقسام کے خلاف مؤثر ثابت ہوگی، تاہم اس کے خلاف جنگ میں ابھی کافی
کچھ کرنا ہوگا۔کمپنی کی جانب سے جاری ابتدائی نتائج میں عندیہ دیا گیا کہ ویکسین سے جسم میں متحرک ہونے والی اینٹی باڈیز نئی اقسام کو شناخت اور ان کے خلاف لڑتی ہیں تاہم کمپنی کے سی ای او کا کہنا تھا کہ ایسی وجوہات موجود ہیں، جن کو دیکھتے ہوئے کورونا وائرس کی نئی اقسام میں ہونے والی میوٹیشنز سے تحفظ کے لیے بوسٹر شاٹس کی ضرورت پڑسکتی ہے۔یاہو فنانس لائیو کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ سارس کوو 2 انسانوں کے ساتھ اب ہمیشہ رہے گا، ہمیں فلو کی طرح اس وائرس کے حوالے سے بوسٹر شاٹس کی ضرورت ہوگی، فلو اور کورونا دونوں ایک جیسے ہیں یعنی ایم آر این اے وائرسز اور یہ ہمیشہ کے لیے ہماری زندگی کا حصہ بن چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کمپنی کی تیار کردہ اوریجنل ویکسین بھی برطانیہ اور جنوبی افریقہ میں سامنے آنے والی اقسام کے خلاف تحفظ فراہم کرتی ہے، مگر اینٹی باڈیز کی شرح سابقہ اقسام کے مقابلے میں 6 گنا کم ہوتی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ویکسین کے استعمال سے مضبوط مدافعتی ردعمل پیدا ہوتا ہے جو کووڈ 19 کے شکا افراد پیدا ہونے والے قدرتی ردعمل جیسا ہوتا ہے اور یہ ویکسین نئی اقسام کے خلاف غیرمؤثر ثابت نہیں ہوگی۔انہوں نے بوسٹر شاٹ کی اہمیت پر زور دیا حالانکہ اس وقت کمپنی کو 2 ڈوز والی ویکسین کی پروڈکشن کے حوالے سے مسائل کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ موڈرنا مارچ تک امریکا میں 10 کروڑ ویکسین ڈوز فراہم کرنا چاہتی ہے، تاہم ابھی دیکھنا ہوگا کہ تحقیقی رپورٹس میں بوسٹر شاٹس کی کتنی مقدار پر زور دیا جاتا ہے۔اگر بوسٹر شاٹ 50 یا 25 مائیکرو گرام ہوا، کیونکہ ہمارا مدافعتی نظام پہلے ہی ویکسین کی وجہ سے تیار ہوگا، تو ہمیں پروڈکشن گنجائش میں بہت زیادہ اضافے کی ضرورت نہیں ہوگی۔اسٹیفن بینسل نے کہا کہ ایک اور ویکسین جلد موڈرنا اورر فائزر کی مہم کا حصہ بن جائے گی، جس کے بعد ہماری کمپنی کو اپنی توجہ بوسٹر شاٹس کی پروڈکشن بڑھانے پر مرکوز کرے گی، تاکہ خزاں کے موسم میں مسائل کا باعث بننے والی اقسام کی روک تھام ہوسکے۔ان کا کہنا تھا ‘مجھے توقع ہے کہ جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین جلد متعارف ہوگی، تاہم موڈرنا کو ایم آر این اے ویکسین ٹیکنالوجی کی وجہ سے جلد منظوری حاصل کرنے میں مدد ملی’۔انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ کچھ ٹیکنالوجیز کو جلد منظوری حاصل نہیں ہوسکے گی اور کچھ پرانی ٹیکنالوجیز پر مبنی ویکسین سال کے آخر تک ہی دستیاب ہوسکیں گی۔