اتوار‬‮ ، 02 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ان جانوروں کا گوشت کھانے والے افراد کا جگر سکڑ جاتا ہے اور پھر کینسر۔۔پیکٹوں اور ڈبہ بند گوشت بھی مضر صحت قرار؟طبی ماہرین نے پاکستانیوں کو تشویشناک انتباہ جاری کردیا

datetime 24  جنوری‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)سرخ گوشت کو زیادہ کھانے کی عادت جان لیوا جگر کے امراض کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔یہ دعویٰ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا۔تحقیق میں سرخ گوشت کھانے اور جگر پر چربی چڑھنے کے مرض کے درمیان تعلق کو دریافت کیا گیا۔تحقیق میں بتایا گیا کہ بھنے ہوئے گوشت کو کھانے والے افراد میں اس مرض کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے جو آگے بڑھ کر جگر سکڑنے ، کینسر یا لیور فیلیئر کا باعث بن سکتا ہے۔ اس سے قبل یہ بات پہلے ہی سامنے آچکی ہے کہ

سرخ گوشت کو بہت زیادہ کھانا کینسر، امراض قلب اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھاتا ہے تاہم اس تحقیق میں جگر پر اس کے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔نئی تحقیق میں اس بات کی بھی تصدیق کی گئی کہ سرخ گوشت کو زیادہ کھانا ذیابیطس کا باعث بن سکتا ہے جو جگر کے امراض کا خطرہ بڑھانے والی ایک بڑی وجہ ہے۔حیفہ یونیورسٹی کی تحقیق کے دوران 789 بالغ افراد سے ان کی غذائی اور پکانے کی عادات کے بارے میں پوچھا گیا اور پھر ان کے جگر کے الٹرا سائونڈ اسکین اور انسولین مزاحمت کے ٹیسٹ بھی ہوئے۔نتائج سے معلوم ہوا جو لوگ جنک اور سرخ گوشت زیادہ کھاتے ہیں، ان میں جگر کے امراض کا خطرہ 47 فیصد زیادہ ہوتا ہے جبکہ انسولین کی مزاحمت کا امکان 55 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔تحقیق کے مطابق سرخ گوشت کو تیز آنچ پر زیادہ تک پکانا بھی جگر کے امراض اور ذیابیطس کا خطرہ بڑھانے سے تعلق رکھتا ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ سرخ اور پراسیس شدہ گوشت کا بہت زیادہ استعمال صحت کیلئے انتہائی مضر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ انسولین کی مزاحمت اور جگر پر چربی چڑھنے سے بچنے کیلئے لوگوں کو سرخ گوشت کا کم جبکہ مچھلی اور چکن کو زیادہ ترجیح دینی چاہئے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…