پشاور(آن لائن)ہو میو پیتھک ادویات کی قیمتوں میں 60فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے ایلو پیتھک ادویات کی قیمتوں میں 2بار اضافہ کے بعد ہو میو پیتھک ادویات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کر دیا گیا ہے ہو میو پیتھک 10سے زائد مختلف کمپنیوں نے مختلف بیماریوں کی ادویات کی قیمتوں میں 60فیصد تک اضافہ کرد یا ہے سکندر پورہ ، صدر
، سمیت شہر کے مختلف مقامات پر ہو میو پیتھک ادویات فروخت کرنے والے تاجروں نے ادویات پر نئے اسٹریکرز قیمتوں کے لگا دیئے ہیں ہو میو پیتھک ادویات کے کاروبار سے وابستہ ڈیلرز کے مطابق مختلف میٹریل کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث قیمتوں میں اضافہ کیاگیا ہے تاہم شہر میں زیادہ تر ہو میو پیتھک ادویات فروخت کرنے والوں کے پاس قانونی کاغذات موجود نہیں ہے ۔ ہو میو پیتھک ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد ہو میو پیتھک کے علاج کے لئے آنے و الے مریضوں کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑ رہا ہے ہو میو پیتھک ادویات کے بعد حکمت کی ادویات کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا جا رہا ہے ۔دوسری جانب ادویات کے بعد طبی اور سرجیکل آلات کی قیمتوں میں 5سے 80فیصد تک اضافہ کردیاگیا ہے مارکیٹ میں 50روپے پر ملنے والے تھرما میٹر150روپے ، 100روپے والا تھرما میٹر 250روپے میں ، ڈیجٹیل تھرما میٹر 350روپے ، جدید ترین ڈیجٹیل تھرما میٹر 700روپے میںفروخت ہو رہاہے ۔ سرجیکل آلات اور طبی آلات میں اضافہ کے باعث آپریشن کرنے والے مریضوں کے رشتہ داروںکو شدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہاہے تاجروں نے سرجیکل آلات کی قیمتوں میں خود ساختہ طور پر اضافہ کردیاہے خیبر بازار،کراچی مارکیٹ ، نمک منڈی سمیت شہرکے مختلف مقامات پر سرجیکل اور میڈیکل
آلات کے پرانے سٹاک کو نئی قیمتوں پرفروخت کیا جارہا ہے ۔ سرجیکل اور میڈیکل آلات کی فروخت کے لئے حکومت کے پاس کوئی پالیسی مقرر نہیں ہے ۔ دوسری جانب پشاور سمیت ملک بھر میں207ڈاکٹر پیرا میڈیکل اور نرسز کرونا کے باعث زندگی کی بازی ہار چکے ہیں جن میں 176ڈاکٹرز ، 30نرسزاور پیرا میڈیکل عملہ اور
میڈیکل کے طلبہ شامل تھے پشاور میں میڈیکل کالجز کے 2طلبہ ، 6نرسز ، کرونا وائرس کی نظر ہو چکے ہیں اعداد و شمار کے مطابق کرونا وائرس سے پنجاب میں 69، سندھ میں 54، خیبر پختونخوا میں 36، ڈاکٹرز اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں ۔ گلگت بلتستان ، آزاد جموں و کشمیر ، بلوچستان میں بھی ڈاکٹرز جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں کرونا وائرس کے باعث صوبے میں ایک رکن صوبائی اسمبلی جبکہ ایک وزیرکا بھائی بھی چل بس چکا ہے ۔