کوئٹہ(مانیٹرنگ ڈیسک ) صوبہ بلوچستان کے ضلع چمن میں کرونا کے بعد ایک اور وبا نے سر اٹھالیا ہے اور سینکڑوں بچوں کو متاثر کردیا ہے۔لیویز ذرائع کے مطابق چمن کے علاقے توبہ اچکزئی کےمتعدد گاؤں میں خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی ہے، جس کے باعث ایک ہی خاندان کے تین بچے جاں بحق ہوگئے ہیں۔نجی ٹی وی اے آر وائےمطابق ڈی ایچ او چمن رفیق مینگل نے خسرہ کے
باعث تین بچوں کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ متاثرہ گاؤں میں خصوصی ٹیمیں روانہ کردی گئیں ہیں۔مقامی افراد کا کہنا ہے کہ افغانستان کی سرحد پر واقع علاقے چمن میں خسرے نے وبائی صورت اختیار کر لی ہے، یہاں ہر سال خسرے کی وبا پھیلتی ہے تاہم اس سے بچاؤ کے لیے تا حال کوئی تسلی بخش اقدامات نہیں کیے گئے ہیں۔خیال رہے کہ خسرہ ایک سے دوسرے فرد میں منتقل ہونے والا وبائی مرض ہے جو بہت جلد پورے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے، خسرے کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر محکمۂ صحت نے مرض کے خلاف مہم چلانے کا فیصلہ کیا تھا، وہ تمام بچے جن کی عمر 9 ماہ سے 5 سال تک ہے انھیں خسرے سے بچاؤ کے سرکاری مہم کے دوران حفاظتی ٹیکا لگایا جاتا ہے۔