اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جو افراد درمیانی عمر میں 2 یا اس سے زائد دانتوں سے محروم ہوجاتے ہیں، ان میں جان لیوا امراض قلب کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔ یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ نیو اورلینز یونیورسٹی کی تحقیق میں 60 ہزار سے
زائد 45 سے 69 سال کی عمر کے افراد کے ڈیٹا کو دیکھا گیا، اسپرین دانتوں کے عام ترین مرض کا سستا علاج ہے۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ درمیانی عمر میں جو لوگ دانتوں سے محروم ہوتے ہیں، ان میں امراض قلب کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ تحقیق میں بتایاگیا کہ 2 دانتوں سے محروم ہوجانے والے افراد میں امراض قلب کا خطرہ لگ بھگ 25 فیصد تک پہنچ جاتا ہے جبکہ دیگر عناصر جیسے غذا، جسمانی سرگرمیاں، جسمانی وزن، فشار خون اور دیگر عناصر اسے مزید بڑھا دیتے ہیں۔ تحقیق کے مطابق صرف ایک دانت سے محرومی سے کچھ خاص فرق نہیں پڑتا، مگر اس تعداد میں اضافہ امراض قلب کا خطرہ بڑھانے لگتی ہے۔ محققین نے یہ واضح نہیں کیا کہ دانتوں سے محرومی اور امراض قلب کے درمیان کیا تعلق ہے مگر ماضی میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ منہ میں موجود بیکٹریا دوران خون کے ذریعے سفر کرکے خون کی شریانوں میں ورم کا باعث بن سکتا ہے جو کہ امراض قلب کی ایک بڑی وجہ ہے۔ دانتوں سے اکثر خون نکلنا
ذیابیطس کی علامت؟ تاہم تحقیق میں کہا گیا کہ دانتوں کا ٹوٹنا منہ کی ناقص صحت کی علامت ضرور ہے جو کہ امراض قلب کے خطرے میں اضافے کی گھنٹی ہے۔ محققین کا کہنا تھا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ درمیانی عمر میں منہ کی ناقص صحت خون کی شریانوں سے جڑے امراض کا خطرہ بڑھاتی ہے۔ اس تحقیق کے نتائج امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے اجلاس میں پیش کیے گئے۔