کراچی (آن لائن ) مشیر صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ نئے کورونا وائرس کے پاکستان پہنچنے کے شواہد نہیں ملے، کورونا وائرس کا نیا اسٹرین تلاش کرنے کی تحقیق کررہے ہیں، ممکن ہے 2021ء میں وباء ختم ہوجائے یا پھر کچھ زیادہ وقت لگ سکتا ہے۔ انہوں نے ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں پھیلنے والے نئے کورونا وائرس کے پاکستان پہنچنے
کے شواہد نہیں ملے، ڈاکٹر عطاء الرحمان نے کورونا کی نئی قسم پاکستان پہنچنے کا سائنسی ثبوت پیش نہیں کیا۔کورونا وائرس کا نیا اسٹرین تلاش کرنے کیلئے تحقیق کررہے ہیں۔ہماری فیلڈ نجومیوں اور فال نکالنے والوں سے بھرچکی ہے، دراصل کسی کو علم نہیں وباء سے جان کب چھوٹے گی۔میرا تخمینہ ہے کہ وقت کے ساتھ ساتھ وباء ختم ہوجائے گی، ممکن ہے 2021ء میں وباء ختم ہوجائے یا پھر اس سے بھی کچھ زیادہ وقت لگ جائے۔وائرس کے خاتمے کیلئے ویکسین اور وائرس کا وقت کے ساتھ کمزور ہونا بہت اہم ہے۔پاکستان میں ایک سے زیادہ ویکسین حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔اس موقع پر ڈاکٹر فیصل محمود نے کہا کہ کورونا ری انفیکشن کے کیسز نظر آرہے ہیں، لیکن یہ کیسزفی الحال خطرناک نہیں ہیں۔وائرس میں معمولی سی تبدیلی دیکھی گئی ہے لیکن وائرس زیادہ خطرناک نہیں ہوا ہے۔وائرس میں جنیاتی تبدیلی کے باوجود ویکسین کارآمد رہے گی۔پروفیسر سہیل اختر نے کہا کہ ہمیں ویکسین کا انتظار نہیں کرنا چاہیے بلکہ حفاظتی اور احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہیے۔یاد رہے وزیراعظم کے چیئرمین کورونا ٹاسک فورس کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر عطاالرحمان نے برطانیہ میں دریافت نئے کورونا وائرس سے ملتے جلتے کورونا وائرس کے کراچی پہنچنے کا انکشاف کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت 200 سے زائد کمپنیاں نئی شکل میں آنے والے وائرس سے نمٹنے کیلئے ویکسین کی تیاری میں مصروف ہیں۔