کریاض(آن لائن )یورپی ملک برطانیہ اور شمالی امریکی کینیڈا کے بعد مشرق وسطی ملک سعودی عرب دنیا کا وہ پہلا اسلامی ملک بن گیا، جس نے کورونا کے ویکسین کے استعمال کی اجازت دے دی۔برطانیہ نے رواں ماہ 2 دسمبر کو ویکسین کے استعمال کی منظوری دی تھی، جس کے بعد 8 دسمبر کو وہاں پہلی بار ویکسین کا استعمال کیا گیا۔برطانیہ کے بعد کینیڈا کی
حکومت نے بھی 10 دسمبر کو امریکی میڈیسن کمپنی فائزر و جرمن کمپنی بائیو این ٹیک کی ویکسین کو استعمال کی اجازت دی تھی۔تاہم تاحال کینیڈا میں مذکورہ ویکسین کو استعمال نہیں کیا گیا اور اب سعودی عرب کی حکومت نے بھی ویکسین کے استعمال کی اجازت دے دی۔ سعودی عرب کے اخبار سعودی گزٹ نے سرکاری خبر رساں ادارے کا حوالہ دیتے ہوئے تصدیق کی سعودی فوڈ اینڈ ڈرگ ریگولیٹر اتھارٹی (ایس ایف ڈی اے) نے بھی فائزر و بائیو این ٹیک کی ویکسین کے استعمال کی منظوری دے دی۔ژپورٹ کے مطابق ڈرگ ریگولیٹر اٹھارٹی نے بتایا کہ انہیں 24 نومبر کو ویکسین تیار کرنے والی کمپنیوں کی جانب سے ویکسین کے استعمال کی اجازت کی درخواست موصول ہوئی تھی، جس پر غور کیا جا رہا تھا۔اتھارٹی کے مطابق ویکسین تیار کرنے والی کمپنیوں کے ڈیٹا کا جائزہ لے کر ویکسین کو استعمال کرنے کی اجازت دی گئی اور پہلے مرحلے میں اس کی رجسٹریشن ہوگی، دوسرے مرحلے میں ویکسین کو خریدا جائے گا اور ا?خری مرحلے میں اسے استعمال کیا جائے گا۔ بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ کب تک فائزر و بائیو این ٹیک کی ویکسین کو سعودی عرب میں استعمال کیا جائے گا، تاہم خیال کیا جا رہا ہے کہ رواں ماہ کے اختتام یا ا?ئندہ ماہ کے ا?غاز تک ویکسین کو استعمال کیا جائے گا۔ابھی یہ بھی واضح نہیں ہے کہ سعودی حکومت نے ویکسین تیار کرنے والی کمپنیوں کو کتنے ڈوز فراہم کرنے کا ا?رڈر دیا ہے، تاہم اس حوالے سے جلد حکومت وضاحت کرے گی۔ سعودی عرب کی جانب سے کورونا ویکسین کے استعمال کی منظوری دیے جانے کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ جلد دوسرے مسلم ممالک اور خاص طور پر عرب ممالک ویکسین کے استعمال کی منظوری دیں گے۔خیال کیا جا رہا ہے کہ سعودی عرب کے نقش قدم پر چلتے ہوئے جلد ہی کویت، بحرین، مصر و قطر جیسے ممالک بھی ویکسین کے استعمال کی منظوری دیں گے۔مشرق وسطی ممالک کے بعد خیال کیا جا رہا ہے کہ افریقی و وسطی ایشیا کے مسلمان ممالک بھی فائزر و بائیو این ٹیک کی ویکسین کو استعمال کرنے کی اجازت دیں گے۔تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ دوسرے مسلمان و عرب ممالک کب تک مذکورہ ویکسین کو استعمال کرنے کی اجازت دیں گے۔