ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پاکستان کے بڑے صوبے میں ایڈز کے مریضو ں کا انکشاف، ان میں زیادہ تر کون لوگ شامل ہیں؟

datetime 1  دسمبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ (آن لائن)بلوچستان میں ایڈز کی 1523مریضوں کا انکشاف ہوا ہے ان مریضوں میں 37قیدی جبکہ 13خواجہ سرا شامل ہیں صوبے میں ایڈز کے کیسز کی اکثریت انجکشن کے استعمال کی وجہ سے ہے فنڈز کی کمی اور آگاہی نہ ہونے کی وجہ سے ایڈز کی بیماری میں اضافہ ہورہا ہے اس بات کا انکشاف بلوچستان ایڈز کنٹرول پروگرام کے منیجر ڈاکٹر افضل خان زرکون،داکٹر ممتاز مگسی،وطن

یار خلجی،امان اللہ اور دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا ڈاکٹر افضل خان زرکون نے کہا کہ دنیا بھر میں یکم دسمبر کو ایڈز کا عالمی دن منایا جاتا ہے رواں سال ایچ آئی وی ایڈز کی وبا کا خاتمہ، قومی یکجہتی اور مشترکہ ذمہ داری کے موضوعات کے ساتھ منایا جائے گا انہوں نے کہا کہ اس موذی بیماری کا پہلا کیس 1988 میں شوہر سے بیوی کو منتقلی جبکہ 1992 میں دوسرا کیس ماں سے بچے کو ہوا تھا انہوں نے کہا کہ یہ بیماری خون، جنسی تعلقات، استعمال شدہ طبی آلات، دندان سازی کے اوزار اور آلات جراحی کے ذریعہ پھیلتا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایڈز کی رجسٹرڈ مریضوں کی کل تعداد 15سو 23ہے جس میں ایچ آئی وی ٹریٹمنٹ سینٹر کوئٹہ میں 1195جبکہ تربت میں 328مریض رجسٹرڈ ہیں امسال بلوچستان کے جیلوں میں ایچ آئی وی کے اسکریننگ کرائی گئی جن میں 1937قیدیوں کی اسکریننگ شامل تھی جس میں 37مریض کے ٹیسٹ مثبت آئیں بلکہ یونیسف کے تعاون سے صوبے کے 4اضلاع میں ایچ آئی وی،ایچ بی ایس اور ایچ سی وی کی تشخیصی مہم چلائی گئی جس کے دوران 60ہزار لوگوں کی اسکریننگ کی گئی تاہم ان میں ایچ آئی وی مریض نہ ہونے کے برابر تھے انہوں نے کہا کہ صوبے میں اس وقت 7ایچ آئی وی سینٹرز،بی ایم سی،ڈی ایچ کیو تربت،جان غلام قادر ہسپتال حب،ڈی ایچ کیو لورالائی،ڈی ا یچ کیو ڈیرہ مراد جمالی،ڈی ایچ کیو نوشکی

اور ڈی ایچ کیو خضدار شامل ہے انہوں نے کہا کہ ایڈز جیسی بیماری سے بچائو کیلئے میڈیا،علماء کرام اور مختلف مکتبہ فکر کے افراد پر بھاری زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ایڈز جیسی بیماری سے متعلق آگاہی پھیلائیں بد قسمتی سے کی مریض کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے بلوچستان میں اس وقت 13خواجہ سرا اس بیماری میں مبتلا ہیں جن کا علاج چل رہا ہے ایک مریض پر ماہانہ

50ہزار روپے خرچ آتا ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں سول ہسپتال میں ایک کیس رپورٹ ہوا تھا مذکورہ کیس میں فراہم کی گئی کیٹ ایم ایس ڈی کی طرف سے فراہم کی گئی تھی تاہم ایڈزکنٹرول پروگرام کی طرف سے کیٹ معیاری ہیں انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایڈز کے مریضوں میں زیادہ تعداد ان لوگوں کی جو لوگ انجکشن استعمال کرتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…