جمعرات‬‮ ، 10 جولائی‬‮ 2025 

شہرقائد میں کورونا کی دوسری لہر میں تیزی سے  اضافہ کیوں ہو رہا ہے؟اصل وجہ تواب سامنے آئی

datetime 30  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)شہرقائد میں کورونا کی دوسری لہر میں تیزی سے اضافہ کے باوجود شہری ماسک پہنے، سماجی فاصلہ اختیار کرنے سمیت دیگرایس اوپیز پر عمل نہیں کررہے ہیں،نومبر میں آنے والی کورونا کی دوسری لہر پہلے سے زیادہ خطرناک ثابت ہورہی ہے۔ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی کورونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے حکومت سندھ نے ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے

سخت پاپندیوں کا اطلاق کرنے کے ساتھ ساتھ ماسک نہ پہننے والوں پر 500 روپے جرمانہ عائد کرنے کا اعلان کیاتھا۔حکومتی فیصلوں کے باوجود شہری ماسک پہننے کے لیے تیار نہیں ہیں، شہر کے بازاروں، عوامی مقامات اور دکانوں سمیت علاقوں اور محلوں میں کوئی بھی ماسک پہننے کو تیار نظر نہیں آتا، مختلف مقامات پر ماسک فروخت کرنے کے کام سے بڑی تعداد میں نوجوان وابستہ ہو گئے ہیں کم عمر بچے بھی ماسک فروخت کررہے ہیں میڈیکل اسٹورز کے علاوہ عام دکانوں پر ماسک موجود ہیں۔اس ضمن میںوزیراعلی سندھ کے معاون خصوصی وقار مہدی نے بتایا کہ عوام چاہتی ہے کہ معیشت بحال رہے تو وہ کورونا ایس اوپیز پر عمل کریں اگر کورونا کی وجہ سے جانی نقصان زیادہ ہوا اور کیسز کی شرح بڑھی تو حکومت سندھ سخت اقدامات پر مجبور ہوگی حالات قابو میں رکھنے کے لیے مکمل لاک ڈائون کا فیصلہ طبی ماہرین، این سی او سی اور وفاقی حکومت کی مشاورت سے کیا جائے گا اس لیے عوام ہر صورت گھر سے باہر نکلتے ہوئے ماسک پہنیں، سماجی فاصلے کا خیال رکھیں اور اور ایس اوپیز پر لازمی عمل کریں۔اس ضمن میں پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر قیصر سجاد نے بتایاکہ کورونا کی دوسری لہر انتہائی خطرناک ہے اس بچنے کا واحد حل ماسک کا استعمال ہے عوام کورونا کو مذاق سمجھ رہی ہے، پورے ملک میں 15روزہ مکمل لاک ڈائون کیا جائے،

زندگی ہوگی تو معیشت چلے گی،کورونا وائرس پر قابو پانے کے لیے حکومت کے عوام کو انتہائی سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا، لاک ڈائون سے معیشت اور روزگار کے مسائل تو پیدا ہوں گے لیکن وائرس کے پھیلائو کو روکنے کے لیے سخت لاک ڈائون ہی واحد حل ہے۔ماسک کی فروخت سے وابستہ شخص اعجازسموں  نے  اس ضمن میں بتایا کہ 50سرجیکل ماسک کا ڈبہ 180سے250 روپے کے

درمیان فروخت ہورہا ہے مختلف اقسام والے کے این 95 ماسک فلٹر کے ساتھ 150سے500 روپے اور این 95 ماسک 1200یا اس سے زائد کے ہیں ماسک معیارکے مطابق فروخت کیے جارہے ہیں۔ایک ماسک فروخت کرنے والے نوجوان عاصم قریشی نے اس ضمن میں بتایا کہ ماسک استعمال نہ کرنے والوں پر جب سے جرمانہ عائد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے،سفر کرنے والے افراد کی کوشش ہوتی ہے کہ

وہ ماسک پہنیں اس لیے بے روزگار نوجوان عارضی روزگار کے لیے ماسک فروخت کررہے ہیں مختلف شاہراہوں اور عوامی مقامات پر ٹھیلوں اور لکڑی اور لوہے کے ہینگرز پر سرجیکل اور کپڑے سے تیار شدہ ماسک فروخت کیے جارہے ہیں سرجیکل ماسک 10روپے اور مختلف اقسام کے کپڑے کے ماسک 30 سے50 روپے تک فروخت ہورہے ہیں زیادہ تر کپڑے والے ماسک خریدنے کو ترجیح دی جاتی ہے کیونکہ وہ دھونے کے بعد دوبارہ قابل استعمال ہوتا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…