بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

اگر آپ جلدی بوڑھا ہونے سے بچناچاہتے ہیں تو یہ غذا استعمال کریں

datetime 29  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوزڈیسک)ماہرین طب کا کہنا ہے کہ بروقت احتیاطی تدابیر اختیار کر کے کینسر کو شکست دی جا سکتی ہے۔ امراض قلب کے بعد سب سے زیادہ اموات سرطان کے سبب ہوتی ہیں تاہم بہتر طرز زندگی اختیار کرنے سے کینسر کے امکانات کم ہو سکتے ہیں۔ غیر متوازن خوراک کو انسانی صحت میں بے شمار خرابیوں کا سبب قرار دینے کے علاوہ اِسے عالمی سطح پ

ر ہیلتھ سیکٹر پر ایک بڑا بوجھ بھی قرار دیا گیا ہے۔ اِس ریسرچ کو ”فیوچر آف فوڈ“ کا نام دیا گیا ہے اور یہ آکسفورڈ مارٹن پروگرام کے تحت مکمل کی گئی۔ اس ریسرچ کے بارے میں یہ رپورٹ مارکو اسپرنگ مان نے مرتب کی ہے۔ اسپرنگ مان کے مطابق کرہ ارض پر خوراک تیار کرنے کا نظام ماحول کو نقصان دینے والی سبز مکانی گیسوں کے کل حجم کا ایک چوتھائی پیدا کرتی ہیں۔ مارکو اسپرنگ مان کا کہنا ہے کہ جو انسانی خوراک کھائی جاتی ہے وہی عمومی صحت اور گلوبل زمینی ماحول کو براہِ راست متاثر کرتی ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی نے استعمال میں لائی گئی خوراک کے چار ماڈل بنائے ہیں۔ پہلے ماڈل میں خوراک کھانے والے وہ شامل ہیں جو خوراک کے بنیادی رہنما اصول استعمال کرتے ہوئے پھل اور سبزی کے ساتھ ساتھ ایک خاص مقدار میں سرخ گوشت کا استعمال کرتے ہیں۔ دوسرے ماڈل میں وہ لوگ شامل ہیں جو بھرپور کیلوریز والی خوراک تو ضرور کھاتے ہیں لیکن شکر پر بھرپور کنٹرول کیے ہوئے ہیں۔ تیسرے میں وہ شامل ہیں جو کلی طور پر سبزی خور ہیں لیکن مچھلی اور انڈے کا استعمال بھی کرتے ہیں۔ چوتھے ماڈل میں وہ شامل ہیں جو دودھ، دہی اور مکھن کے علاوہ انڈے اور ہر قسم کے گوشت مچھلی سمیت سے اجتناب کرتے ہیں۔ چو تھے ماڈل کو ویگان فوڈ کہا جاتا ہے۔ کم گوشت کھانے اور پھل و سبزیوں کے زیادہ استعمال سے قبل از موت سے بچا جا سکتا ہے امریکن نیشنل اکیڈمی برائے سائنسز کی ریسرچ رپورٹ میں تلقین کی گئی ہے کہ

خوراک کے لیے مقرر کیے گئے عالمی رہنما اصولوں پر اگر پوری طرح عمل ہو جائے تو سن 2050 تک 51 لاکھ انسان موت کے منہ میں قبل از وقت جانے سے بچ سکتے ہیں۔ اِس کے علاوہ ہر قسم کے گوشت سے اجتناب کرنے والے اور پھل سبزیاں استعمال کرنے والے 81 لاکھ انسان بھی زیادہ صحت مندانہ زندگی بسر کر سکتے ہیں۔ ان ہدایات کی روشنی میں اگر 29 فیصد لوگ زندگی بسر کرنا شروع کر دیں تو سبز مکانی گیسوں کے اخراج میں 63 فیصد اور ویگان خوراک مقبول ہونے پر 70 فیصد کمی واقع ہو سکتی ہے۔ اِس کے ساتھ ساتھ مختلف ملکوں کو 700 ارب سے ایک ہزار ارب ڈالر کی بچت یقینی ہے۔



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…