راولپنڈی (آن لائن)ملک بھر میں کورونا وبا کی نئی لہر میں تیزی کے ساتھ ہی کورونا سے بچائو میں اور قوت مدافعت میں اضافے میں استعمال ہونے والی ادویات سمیت ملٹی نیشنل ادویہ ساز کمپنیوں کی جانب سے راولپنڈی میں جان بچانے والی ادویات 17سے زائد ادویات مارکیٹ سے غائب ہو گئیں ادویات کی شدید قلت پیدا ہونے سے موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا ہزاروں مریضوں کی
زندگیاں دائو پر لگ گئیں ذرائع کے مطابق دل کے امراض میں مبتلا مریضوں کے لئے فوری ضرورت کے تحت استعمال ہونے والی جی ایس کمپنی کی گولی’’ انجیسڈ‘‘ نایاب ہوگئی جبکہ پیٹ میں گیس کی صورت میں استعمال ہونیوالی وائتھ کمپنی کی ’’میوکین ‘‘اور’’گیوسکان‘‘ بھی مارکیٹ سے غائب انڈس فارما کمپنی کی گلے کے درد اور انفیکشن میں استعمال ہونے والی گولی ’’ارتھروسین ‘‘مارکیٹ میں دستیاب نہیں اسی طرح نزلہ زکام کے لئے ایبٹ کمپنی کی موثر گولی’’ ایر ینک‘‘ بھی مکمل طور پرغائب ہو گئی درد اور بخار کے لئے جی ایس کے کا’’ پیناڈول سیرپ‘‘ مارکیٹ میں نایاب ہونے کے ساتھ دمہ اورسانس کی بیماری میں استعمال ہونیوالی جی ایس کے کی’’ بیٹنی سول‘‘ گولی بھی عدم دستیابی کا شکار ہے اسی طرح پیشاب کی رکاوٹ دور کر نے کے لئے ’’سٹرالکا سیرپ‘‘ اورکھانسی کے لئے ایٹکو کمپنی کا’’ کمبینول سیرپ‘‘ بھی غائب ہو گیا ہے جگر کی بیماری کے لئے ’’ہیپا مرزٹیبلٹ‘‘ اورجی ایس کے کمپنی کی اینٹی الر جی ٹیبلٹ ’’پیری ٹون‘‘ دستیاب نہیں خواتین کی ڈلیوری میں بلڈ پریشر کو کنٹرول کر نے کے لئے لگایا جانے والا’’ لپیٹا لال ‘‘انجکشن موجود نہیں جی ایس کے کمپنی کی’’ سپٹران ڈی ایس ‘‘ٹیبلٹ ،ہڈیوں کی بیماری میں استعمال ہونے والی ہاورڈ کمپنی کی’’ سائیٹو ٹر یکسٹ‘‘ گولی، سرد موسم کے باوجود بند ناک کھولنے کے لئے ’’رھینوسون نیزل ڈراپس‘‘ کی قلت ایبٹ کمپنی کی ملٹی وٹا من ’’سربیکس زیڈ ٹیبلٹ‘‘ اوردانوں وسکن کے امراض میں استعمال ہونیوالا میڈی کیٹڈ سوپ ’’ایکنی ایڈ‘‘بھی مارکیٹ میںدستیاب نہیں ۔