جمعہ‬‮ ، 11 جولائی‬‮ 2025 

کرونا وائرس پر شکوک و شہبات سے سائنسدان پرپشان

datetime 19  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(این این آئی )کووڈ نائنٹین نے سائنس دانوں کو دوہرے چیلنج سے نبرد آزما کر دیا ہے۔ ایک طرف تو وہ انتھک کوششوں میں مصروف ہیں کہ کیسے اس موزی مرض پر قابو پایا جائے تو دوسری طرف انہیں سائنس اور سائنس دانوں کے کام کرنے کے محرکات کے

متعلق لوگوں میں پائے جانے والے شکوک و شبہات کا سامناہے۔اس صورت حال میں سائنس دانوں کی سوچ اور کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں سائنس کی اہمیت کو سمجھنے کے لیے وائس آف امریکہ نے سائنس دانوں سے خیالات معلوم کیے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ڈاکٹر بارون ماتھیا نیویارک کی کولیمبیا یونیورسٹی میں وباوں کے متعلق تعلیم کے اسسٹنٹ پروفیسر ہیں، اس بات کو بہت شدت سے محسوس کرتے ہیں۔وہ کہتے ہیں کہ سائنس دانوں کے لیے یہ ایک حوصلہ شکن بات ہے کہ ان پر شک کیا جائے۔یہ پریشان کن اور دل توڑنے والی بات ہے کہ سائنس دانوں کو بدنام کیا جا رہا ہے۔حالانکہ ہم تو کووڈ نائنٹین کے خلاف جنگ میں بغیر کسی معاوضے کے مدد کر رہیں ہیں۔کچھ ایسے ہی خیالات کا اظہار امریکی سوسائٹی برائے متعدی امراض کے ترجمان ڈاکٹر آرون گلاٹ کے ردعمل میں نظر آتا ہے۔وہ اس بات کو شرمناک قرار دیتے ہیں کہ سائنس کے علاوہ کو ئی اور شے پالیسی سازی کو وضع کرے۔وہ کہتے ہیں کہاس بات سے قطع نظر کہ آپ ری پبلیکن یا ڈیموکریٹک پارٹی سے تعلق رکھتے ہیں، آپ کی پالیسی اور فیصلے سائنس ہی پر مبنی ہونا چاہیئں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…