اتوار‬‮ ، 08 ستمبر‬‮ 2024 

آخری مرحلے کے ٹرائل بھی مکمل، دنیا کی پہلی کورونا ویکسین تیار ہوگئی

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)امریکا کی فائزر اور جرمنی کی بائیو این ٹیک نے سب سے پہلے 9 نومبر کو اپنی کورونا ویکسین کے انسانی ٹرائل کے تیسرے اور آخری مرحلے کے ابتدائی نتائج جاری کرتے ہوئے اسے بیماری سے تحفظ کیلئے 90 فیصد سے زیادہ موثر قرار دیا تھا،اب یہ دنیا کی پہلی ویکسین بن گئی ہے جس کے آخری مرحلے کے ٹرائل کو مکمل کرکے حتمی نتائج جاری کر

دیئے گئے ہیں اور اب یہ کمپنیاں امریکا کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن سے ایمرجنسی استعمال کی منظوری حاصل کرنے کے لیے درخواست جمع کرائیں گی۔حتمی نتائج میں بتایا گیا کہ یہ ویکسین بیماری کی روک تھام میں 95 فیصد تک موثر ہے۔دونوں کمپنیوں کے مطابق ان کے پاس اتنا ڈیٹا موجود ہے جو یو ایس ڈرگ ریگولیٹر کی شرائط کو پورا کرسکتا ہے اور آئندہ چند روز میں ایمرجنسی استعمال کی منظوری کی درخواست جمع کرائی جائے گی۔گزشتہ ہفتے دونوں کمپنیوں نے تیسرے مرحلے کے ابتدائی نتائج میں کہا تھا کہ اس کی افادیت کی شرح 90 فیصد سے زیادہ ہے، جسے سائنسدانوں نے توقعات سے زیادہ قرار دیا تھا،ایک اور امریکی کمپنی جو فائزر ویکسین جیسی جینیاتی ٹیکنالوجی پر مبنی ویکسین استعمال کررہی ہے، نے رواں ہفتے اپنے ابتدائی نتائج میں بتایا تھا کہ اس کی ویکسین بیمااری سے تحفظ کے لیے 94.5 فیصد موثر ہے،روس کی ویکسین کے ابتدائی نتائج گزشتہ ہفتے جاری ہوئے تھے جس میں اسے بیماری کے تحفظ کے لیے 92 فیصد مور قرار دیا گیا۔فائزر کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹیو البرٹ بورلا نے حتمی نتائج پر کہا کہ تحقیق کے نتائج 8 ماہ کے تاریخی سفر میں اہم سنگ میل ہے، جس سے جان لیوا وبا کو روکنے کے قابل ویکسین کو آگے لانے میں مدد ملی۔انہوں نے کہاکہ ہم اس رفتار کو جاری رکھیں گے اور تمام تر ڈیٹا کو دنیا بھر کے ریگولیٹرز سے شیئر کیا جائے گا۔

امریکی اور جرمن کمپنیوں نے دنیا میں پہلی بار تجرباتی کورونا ویکسین کے آخری مرحلے کے حتمی نتائج جاری کیے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ توقع ہے کہ رواں سال ہی 5 کروڑ ڈوز تیار کرلیے جائیں گے۔سائنس و ٹیکنالوجی ٹاسک فورس کے سربراہ پروفیسر عطا الرحمن نے کہا کہ فائزر کی کورونا ویکسین کولڈ اسٹوریج کی ضروریات کے باعث ترقی پذیر ممالک کے لیے موزوں نہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کے لیے فائزر کے اعلان پر خوش ہونا قبل از وقت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس ویکسین کو ایئرپورٹ سے شہروں اور ممالک تک پہنچانے کے لیے کولڈ اسٹوریج انفراسٹرکچر اور چینز ترقی پذیر ممالک میں موجود نہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ویکسین کے 2 ڈوز 21 دن کے وقفے میں درکار ہوں گے اور اس عرصے میں انتہائی کم درجہ حرارت میں

اسے محفوظ رکھنا مشکل ترین ہوگا۔اسی طرح کے جذبات کا اظہار وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کیا۔انہوں نے نجی ٹی وی کو بتایاکہ یہ ویکسین کے لیے کولڈ چین کا ناتظام ہمارے لیے ایک بڑا چیلنج ہوگا، ہمارا کولڈ چین سسٹم ممکنہ طور پر اس درجہ حرارت پر کام نہیں کرسکے گی تو ہمیں ملک بھر میں اس کی سپلائی کے لیے نئے انتظامات کرنا ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



سٹارٹ اِٹ نائو


ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…

نیویارک کے چند مشاہدے

نیویارک میں چند حیران کن مشاہدے ہوئے‘ پہلا مشاہدہ…

نیویارک میں ہڈ حرامی

برٹرینڈ رسل ہماری نسل کا استاد تھا‘ ہم لوگوں…

نیویارک میں چند دن

مجھے پچھلے ہفتے چند دن نیویارک میں گزارنے کا…

لالچ کے گھوڑے

بادشاہ خوش نہیں تھا‘ وہ خوش رہنا چاہتا تھااور…

جنرل فیض حمید کیا کیا کرتے رہے؟(آخری حصہ)

میں یہاں آپ کو ایک اور حقیقت بھی بتاتا چلوں‘…

جنرل فیض حمید کیا کیا کرتے رہے؟

جنرل قمر جاوید باجوہ نے 29 نومبر 2016ء کو آرمی چیف…

سپیشل ٹیلنٹ یونٹ

نیویارک کے مہنگے اور پوش علاقے مین ہیٹن میں پارسنز…

شاہد صدیق قتل کیس

شاہد صدیق لاہور کے ارب پتی بزنس مین اور سیاسی…