اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

آخری مرحلے کے ٹرائل بھی مکمل، دنیا کی پہلی کورونا ویکسین تیار ہوگئی

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2020 |

واشنگٹن (این این آئی)امریکا کی فائزر اور جرمنی کی بائیو این ٹیک نے سب سے پہلے 9 نومبر کو اپنی کورونا ویکسین کے انسانی ٹرائل کے تیسرے اور آخری مرحلے کے ابتدائی نتائج جاری کرتے ہوئے اسے بیماری سے تحفظ کیلئے 90 فیصد سے زیادہ موثر قرار دیا تھا،اب یہ دنیا کی پہلی ویکسین بن گئی ہے جس کے آخری مرحلے کے ٹرائل کو مکمل کرکے حتمی نتائج جاری کر

دیئے گئے ہیں اور اب یہ کمپنیاں امریکا کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن سے ایمرجنسی استعمال کی منظوری حاصل کرنے کے لیے درخواست جمع کرائیں گی۔حتمی نتائج میں بتایا گیا کہ یہ ویکسین بیماری کی روک تھام میں 95 فیصد تک موثر ہے۔دونوں کمپنیوں کے مطابق ان کے پاس اتنا ڈیٹا موجود ہے جو یو ایس ڈرگ ریگولیٹر کی شرائط کو پورا کرسکتا ہے اور آئندہ چند روز میں ایمرجنسی استعمال کی منظوری کی درخواست جمع کرائی جائے گی۔گزشتہ ہفتے دونوں کمپنیوں نے تیسرے مرحلے کے ابتدائی نتائج میں کہا تھا کہ اس کی افادیت کی شرح 90 فیصد سے زیادہ ہے، جسے سائنسدانوں نے توقعات سے زیادہ قرار دیا تھا،ایک اور امریکی کمپنی جو فائزر ویکسین جیسی جینیاتی ٹیکنالوجی پر مبنی ویکسین استعمال کررہی ہے، نے رواں ہفتے اپنے ابتدائی نتائج میں بتایا تھا کہ اس کی ویکسین بیمااری سے تحفظ کے لیے 94.5 فیصد موثر ہے،روس کی ویکسین کے ابتدائی نتائج گزشتہ ہفتے جاری ہوئے تھے جس میں اسے بیماری کے تحفظ کے لیے 92 فیصد مور قرار دیا گیا۔فائزر کے چیئرمین اور چیف ایگزیکٹیو البرٹ بورلا نے حتمی نتائج پر کہا کہ تحقیق کے نتائج 8 ماہ کے تاریخی سفر میں اہم سنگ میل ہے، جس سے جان لیوا وبا کو روکنے کے قابل ویکسین کو آگے لانے میں مدد ملی۔انہوں نے کہاکہ ہم اس رفتار کو جاری رکھیں گے اور تمام تر ڈیٹا کو دنیا بھر کے ریگولیٹرز سے شیئر کیا جائے گا۔

امریکی اور جرمن کمپنیوں نے دنیا میں پہلی بار تجرباتی کورونا ویکسین کے آخری مرحلے کے حتمی نتائج جاری کیے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ توقع ہے کہ رواں سال ہی 5 کروڑ ڈوز تیار کرلیے جائیں گے۔سائنس و ٹیکنالوجی ٹاسک فورس کے سربراہ پروفیسر عطا الرحمن نے کہا کہ فائزر کی کورونا ویکسین کولڈ اسٹوریج کی ضروریات کے باعث ترقی پذیر ممالک کے لیے موزوں نہیں۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان اور دیگر ترقی پذیر ممالک کے لیے فائزر کے اعلان پر خوش ہونا قبل از وقت ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس ویکسین کو ایئرپورٹ سے شہروں اور ممالک تک پہنچانے کے لیے کولڈ اسٹوریج انفراسٹرکچر اور چینز ترقی پذیر ممالک میں موجود نہیں۔انہوں نے کہا کہ اس ویکسین کے 2 ڈوز 21 دن کے وقفے میں درکار ہوں گے اور اس عرصے میں انتہائی کم درجہ حرارت میں

اسے محفوظ رکھنا مشکل ترین ہوگا۔اسی طرح کے جذبات کا اظہار وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کیا۔انہوں نے نجی ٹی وی کو بتایاکہ یہ ویکسین کے لیے کولڈ چین کا ناتظام ہمارے لیے ایک بڑا چیلنج ہوگا، ہمارا کولڈ چین سسٹم ممکنہ طور پر اس درجہ حرارت پر کام نہیں کرسکے گی تو ہمیں ملک بھر میں اس کی سپلائی کے لیے نئے انتظامات کرنا ہوں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…