جمعرات‬‮ ، 04 ستمبر‬‮ 2025 

کورونا وائرس کی نئی قسم نے پھیلا ئو کی رفتار بڑھا دی  امریکہ میں ہونیوالی تحقیق میں اہم انکشافات

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن(این این آئی)کووڈ 19 کا باعث بننے والا وائرس اب وہ نہیں رہا جو سب سے پہلے چین میں نمودار ہوا تھا بلکہ اس نے خود کو کچھ اس طرح بدل لیا ہے کہ وہ انسانوں کے لیے زیادہ متعدی ہوگیا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔تحقیق میں اصل وائرس کا موازنہ اس نئی قسم 614 جی سے متاثر افراد سے کیا گیا،

تو ان کے ناک اور حلق میں وائرل لوڈ زیادہ تھا، جس سے بیماری کی شدت میں تو اضافہ نہیں ہوا، مگر دیگر تک اس کی منتقلی کی شرح بڑھ گئی۔نارتھ کیرولائنا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں شامل پروفیسر رالف برائس نے بتایا کہ یہ بات قابل فہم ہے۔اس تحقیق میں بتایا گیا کہ وائرس کی اس نئی قسم نے اپنے اسپائیک پروٹینز کو بدلا ہے، یعنی وہ حصہ جو انسانی خلیات کو متاثر کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔تحقیق کے مطابق اس تبدیلی سے وائرس کی یہ قسم زیادہ بہتر شکاری بن گئی، کیونکہ یہ برق رفتار سے جسم کے اندر ایک سے دوسرے خلیات تک پہنچ کر تیزی سے اپنی نقول بناتی ہے۔وائرس کی یہ قسم سب سے پہلے فروری 2020 میں یورپ میں ابھری تھی اور بہت تیزی سے دنیا بھر میں کورونا کی بالادست قسم بن گئی۔اس تحقیق سے اس کے دنیا بھر میں پھیلنے کی وضاحت کرنے میں مدد ملتی ہے ، پروفیسر رالف کا کہنا تھا کہ یہ وائرس ممکنہ طور پر چمگادڑوں سے منتقل ہوا اور انسانوں کی شکل میں اپنے نئے میزبان کو دریافت کرلیا۔کسی بھی انسان میں اس وائرس کے خلاف مدافعتی دفاع موجود نہیں تھا اور یہی ہمیں اس کا مرکزی ہدف بناتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ وائرسز کو یہ جینیاتی سبقت حاصل ہوتی ہے کہ وہ اپنی نقول بہت تیزی سے بناکر ایک سے دوسرے میزبان میں منتقل ہوتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ تو یہ ایک سے دوسرے ، تیسرے اور چوتھے میں چھلانگ لگاتا ہے، جس نے اسے اب تک سب سے زیادہ مشکل وائرس بنادیا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…