جمعرات‬‮ ، 01 مئی‬‮‬‮ 2025 

پمز کا ملازمین میں کورونا وائرس کیسے اور کیوں پھیلا ؟ بڑا فیصلہ کر لیا گیا 

datetime 1  جون‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کی اتنظامیہ نے 91 ملازمین میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد بڑی تعداد میں متاثر ہونے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیق کا فیصلہ کرلیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق پمز کو 12 وینٹی لیٹرز موصول ہوئے جو نامکمل تھے تاہم دیگر ضروری آلات کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) سے رابطہ کرلیا تھا۔پمز کے ایک ڈاکٹر نے

شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ہسپتال کے ڈاکٹر، نرس اور ملازمین سمیت 91 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی تھی اوران میں سے ایک کا انتقال ہوا۔انہوں نے بتایا کہ بیماری پھیلنے کا سبب بنے والے حالات کا تعین کرنے کیلئے تحقیق کی جارہی ہے اور محققین نتائج کا جائزہ لیں گے۔ڈاکٹر کے مطابق  نیوسرجری ڈپارٹمنٹ میں 13 ڈاکٹر، 2 نرسز، پیتھالوجی میں 3 ڈاکٹروں، 13 ملازمین اور 3صفائی کا کام کرنے والے وائرس کا شکار ہوئے، اسی طرح گیسٹرو ڈپارٹمنٹ میں 2ڈاکٹر اور ایک نرس، نیورولوجی ڈپارٹمنٹ میں ایک ڈاکٹر، ریڈیالوجی میں 4 ڈاکٹر اور یورولوجی میں 3 ڈاکٹروں میں وائرس مثبت آیا۔انہوںنے کہاکہ مدر اینڈ چائد ہسپتال میں 8 ڈاکٹر متاثر ہوئے، پیڈز سرجری اور آپریشن تھیٹر میں 2 ڈاکٹر اور 9 ملازمین، انستھیزیا ڈپارٹمنٹ میں تین ملازمین، آرتھو پیڈک میں دو ڈاکٹر، جنرل میڈیسن میں 5 ڈاکٹر اور اورومیکسیلوفیشل سرجری میں ایک ڈاکٹر بیمار ہوا۔بچوں کے شعبے میں 3 ڈاکٹر، ایک ملازم اور ایک صفائی والا متاثر ہوا، کارڈیک سرجری میں ایک ملازم، جنرل سرجری میں دو ڈاکٹر، تین ڈاکٹر ایڈمن، دو ڈاکٹر اوفتھالمولوجی، ایک ملازم پیتھالوجی اور دو ڈاکٹر دیگر شعبہ جات میں متاثر ہوئے۔ینگ کنسلٹنٹس ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر اسفندیار خان کا کہنا تھا کہ متاثر ہونے والے اکثر افراد کورونا وارڈ کے علاوہ دیگر شعبوں میں کام کررہے تھے۔ڈاکٹر اسفندریار نے کہا کہ میری تجویز ہے کہ آؤٹ پیشنٹ ڈپارٹمنٹ (او پی ڈی) کو بند کردینا چاہیے اور ٹیلی میڈیسن پر توجہ دینی چاہیے۔

پولی کلینک سے ریٹائرڈ طبی ماہر ڈاکٹر چشریف استوری کا کہنا تھا کہ حکومت کوسرکاری ہسپتالوں میں او پی ڈیز کھولنے کا نہیں سوچنا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ او پی ڈیز کو اس وقت بند کردیا گیا تھا جب کیسز سیکڑوں میں تھے تاہم اب ہزاروں کی تعداد میں ہیں حالات مزید واضح ہوئے ہیں۔پمز جوائنٹ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر منہاج سیراج نے تحقیق کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ہسپتال میں 91 افراد کے متاثر ہونے کی

تصدیق کی۔ انہوںنے کہاکہ متاثر ہونے والے اکثر ملازمین آئسولیشن وارڈ سے باہر کام کررہے تھے اور میں نے رپورٹ حاصل کرنے کے بعد وبائی تحقیق کی ہدایت کی تاکہ ہم مزید اقدامات کرنے کے لیے بہتر پوزیشن میں ہوں گے۔ڈاکٹر منہاج سیراج نے کہا کہ ہسپتال میں پی پی ایز کی کمی نہیں ہیں۔پمز کو این ڈی ایم اے کی جانب سے 12 وینٹی لیٹر ملے تھے جو نامکمل تھے تاہم دیگر آلات کی فراہمی کے لیے رابطہ کیا گیا ہے۔ڈاکٹر منہاج سیراج نے کہا کہ آئسولیشن وارٹ میں ابتدائی طور پر 8 وینٹی لیٹر تھے لیکن چند دن قبل کارڈیک آئی سی یو سے 3 وینٹی لیٹر بھی آئسولیشن وارڈ منتقل کردیے گئے ہیں۔

موضوعات:



کالم



22 اپریل 2025ء


پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…