ہفتہ‬‮ ، 28 جون‬‮ 2025 

خبردار!!! جہاں کورونا کیسز کم ہوئے وہاں دوسری لہر آسکتی ہے‘ڈبلیو ایچ اونے دنیا کو انتباہ جاری کر دیا

datetime 26  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک (این این آئی)عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ وہ ممالک جہاں کورونا وائرس کی وبا میں کمی واقع ہورہی ہے اگر وہ اس وبا کو روکنے کے اقدامات سے بہت جلد دستبردار ہوجائیں گے تو پھر انہیں وبا کی دوسری لہر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ڈبلیو ایچ او کی ہنگامی صورتحال کے سربراہ ڈاکٹر مائیک ریان نے ایک آن لائن بریفنگ میں بتایا کہ بہت سارے ممالک میں کیسز کم ہورہے ہیں تو

وسطی اور جنوبی امریکا، جنوبی ایشیا اور افریقہ میں بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ وبائی بیماری اکثر لہروں کی صورت میں آتی ہے، اس کا مطلب یہ ہے کہ کورونا وائرس اس سال کے آخر میں ان جگہوں پر واپس آسکتا ہے جہاں پہلی لہر ختم ہورہی ہے۔ڈاکٹر مائیک ریان نے مزید کہا کہ اس بات کا قویٰ امکان موجود ہے کہ اگر پہلی لہر کو روکنے کے اقدامات ختم کردیے گئے تو وائرس کی شرح میں ایک بار پھر تیزی سے اضافہ ہوسکتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ جب ہم دوسری لہر کے بارے میں بات کرتے ہیں تو اس سے ہمارا مطلب ہوتا ہے کہ پہلی وبائی لہر از خود جنم لیتی ہے جبکہ دوسری لہر چند مہینوں کے بعد پیدا ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ لیکن ہمیں اس حقیقت سے بھی واقف رہنا چاہیے کہ یہ بیماری کسی بھی وقت بڑھ سکتی ہے۔ڈاکٹر مائیک ریان نے مزید کہا کہ ہم یہ قیاس نہیں کر سکتے کہ اب مرض ختم ہورہا ہے اور یہ مسلسل ختم ہی ہوتا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ یورپ اور شمالی امریکا کے ممالک کو ’صحت عامہ اور سماجی فاصلے، نگرانی سمیت جانچ کے اقدامات اور ایک جامع حکمت عملی کو جاری رکھنا چاہیے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ وبا کم ہوتی جائے۔جہاں دنیا بھر میں کئی ممالک میں نافذ لاک ڈاؤن میں نرمی کا سلسلہ جاری ہے وہیں ڈبلیو ایچ او نے خبردار کرتے ہوئے کہا تھا کہ شاید یہ وبا پوری طرح اب کبھی ختم نہیں ہوسکے گی۔بہت سے یورپی ممالک اور امریکی ریاستوں نے حالیہ ہفتوں میں لاک ڈاؤن میں نرمی کردی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ٹیسٹنگ گرائونڈ


چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…

حقیقتیں

پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…