اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ میں کرونا کے علاج کے لئے ریمڈیسیور انفیوژن دوا موثر ثابت ہوئی، جس کے بعد امریکہ کی کمپنی گلیسیڈ نے پاکستان کے ساتھ دوا کی تیاری کا معاہدہ کیا ہے، یہ دوا پاکستانی دوا ساز کمپنی فیروز سنز لیبارٹریز کے ماتحت ادارہ بی ایف بائیو سائنسز تیار کرے گا، اس کے لئے بارہ مئی کو معاہدہ طے پا گیا ہے، فیروز سنز لیبارٹری کے مالک عثمان خالد وحید کا کہنا ہے کہ حکومت سے اجازت ملنے کے بعد دوا کی پیداوار شروع کرنے میں انہیں آٹھ سے دس ہفتے لگ سکتے ہیں ،
انہوں نے کہا کہ ہم سب کچھ بہت جلدی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، فیروز سنز لیبارٹری کے مالک عثمان خالد وحید نے کہا کہ ریمیڈیسی ویر کی تیاری کے لئے خام مال بیرون ملک سے درآمد کیا جائے گا۔ دوسری جانب معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں اب ہیپاٹائٹس کی دوائی سستی مل رہی ہے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ کورونا سے محفوظ رکھنے کے حوالے سے دوا پر کام کررہے ہیں، مقامی فارماسیوٹیکل کمپنی ارجنٹینا کیساتھ مل کر دوا بنائی رہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کورونا وائرس کی دوا انجکشن کے ذریعے دی جائے گی۔ یہ 100 فیصد ٹریٹمنٹ نہیں ہے، دوا ٹرائل میں تشویشناک حالت والے مریضوں کو 30 فیصد تک مفید ثابت ہوئی ہے۔ڈاکٹر ظفر مرزا کے مطابق گزشتہ دو ماہ سے کسی نے ایک دن بھی چھٹی نہیں کی، مخالفت برائے مخالفت کرنے سے افسوس ہوتا ہے۔انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ تمام صوبائی حکومتیں اپنے فیصلے خود کریں۔انہوں نے کہا کہ ریلوے اور پی آئی اے میں احتیاطی تدابیر پر عمل ہوسکتا ہے ،بسوں میں احتیاطی تدابیر پر عمل تھوڑا مشکل ہے۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ تمام ملک اپنے معاملات دیکھتے ہوئے فیصلے کر رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پاکستان میں کورونا وائرس کے کیسز نہیں چھپائے جا رہے ایسا کرنے سے ہمیں ہی نقصان ہو گا۔انہوں نے کہا کہ لاک ڈاوَن کے دوران لوگوں نے بھوک کی وجہ سے خود کشیاں کی ہیں۔