ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

کرونا سے متعلق معلومات چھپانے کا الزام ،عالمی ادارہ صحت  نے جرمن جریدے کی رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیدیا

datetime 11  مئی‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جنیوا (این این آئی )عالمی ادارہ صحت( ڈبلیو ایچ او) نے معروف جرمن جریدے کی رپورٹ کو جھوٹ کا پلندا قرار دے کر مسترد کردیا ہے جس میں یہ کہا گیا ہے کہ ادارے نے چین کے دباؤ پر نئے کرونا وائرس سے متعلق معلومات کو چْھپایا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ کے تحت ایجنسی نے ایک بیان میں ڈبلیو ایچ او کے سربراہ تیدروس ادانوم غیبریوسس اور چینی صدر شی جین پنگ کے

درمیان 21 جنوری کو فون پر گفتگو سے متعلق جرمن جریدے کی رپورٹ کو مسترد کردیا اور کہا کہ یہ رپورٹ بے بنیاد اور نادرست ہے۔چینی صدر شی نے تیدروس سے فون پر گفتگو میں یہ کہا تھا کہ کرونا وائرس کی ایک انسان سے دوسرے انسان کو منتقلی سے متعلق معلومات جاری نہ کریں اور نہ اس کو عالمی وبا قرار دیں۔جریدے نے جرمنی کی غیرملکی انٹیلی جنس ایجنسی بی این ڈی کے حوالے سے یہ دعویٰ کیا تھا لیکن اس ایجنسی نے خود اس حوالے سے کوئی بیان جاری کرنے سے انکار کیا ۔جرمن جریدے نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ بی این ڈی نے اس وَبا سے نمٹنے کے لیے چھے ہفتے کے دورانیے کا اندازہ لگایا تھا لیکن چین کی اطلاعاتی پالیسی کی وجہ سے یہ وقت ضائع ہوگیا تھا۔ڈبلیو ایچ او نے اس رپورٹ کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ تیدروس اور چینی صدر کے درمیان کبھی فون پر کوئی گفتگو نہیں ہوئی تھی۔اس کا کہنا ہے کہ اس طرح کی نادرست رپورٹس کا مقصد ڈبلیو ایچ او اور دنیا کی توجہ کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں جاری کوششوں سے ہٹانا ہے۔اس نے کہا کہ چین نے تو 20 جنوری ہی کو اس امر کی تصدیق کردی تھی کہ یہ نیا وائرس ایک انسان سے دوسرے انسان کو منتقل ہوجاتا ہے۔اس کے دو روز کے بعد ڈبلیو ایچ او کے حکام نے ایک بیان جاری کیا تھا اور اس میں یہ کہا تھا کہ چین کے شہر ووہان میں وائرس کے ایک انسان سے دوسرے انسان میں منتقلی کے شواہد ملے ہیں لیکن ابھی مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔عالمی ادارہ صحت نے 11 فروری کو کووِڈ-19 کو وبا قرار دیا تھا۔کرونا وائرس کے تعلق سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ڈبلیو ایچ او کے سب سے بڑے ناقد رہے ہیں، انھوں نے اس پر چین کے دباؤ کے آگے جھکنے کا الزام عاید کیا تھا اور اس کو دی جانے والی امدادی رقوم بھی روک لی تھیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…