نیویارک (این این آئی)امریکی شہر نیویارک سے تعلق رکھنے والے 104 سالہ خاتون نے نئے نوول کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کووڈ 19 کو شکست دے دی اور نرسنگ ہوم نے اسے کرشمہ قرار دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایڈا ایکونیسمیا بروکلین کے ایک نرسنگ ہوم میں مقیم ہیں اور ان میں 4 اپریل کو کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی تھی۔یہ خاتون بہت کمزور اور کھانا نہیں کھا پارہی تھیں
جس پر انہیں آکسیجن دی گئی اور لگ بھگ ایک ماہ بعد اب وہ پھر سے بات چیت کرنے لگیں، کھانے لگیں جبکہ وائرس کو شکست بھی دے دی۔خاتون کی بیٹی باربرا سینسی کے مطابق ان کی ماں کے لیے امراض اجنبی نہیں، اس سے پہلے وہ اسپینش فلو کی وبا کو دیکھ چکی ہیں، کولہے کی 2 ہڈیاں ٹوٹ گئیں، جلد کے کینسر کی چوتھی اسٹیج سے بچ گئیں اور اب کووڈ 19 کو شکست دی ہے۔باربرا نے کہا کہ وہ ہمیشہ کہتی ہیں، میں ایک خوش قسمت ستارے کے زیرتحت پیدا ہوئی، یہی ان کی زندگی کا فلسفہ بھی ہے، اور اب دیکھیں وہ اس وائرس سے بھی گزر گئیں، یہ الفاظ اکثر میرے ذہن میں گردش کرتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ وہ اور ان کی بہن جوآن گیورڈانو لگ بھگ روزانہ اپنی ماں سے ملنے جاتے ہیں، مگر کورونا وائرس کے نتییجے میں یہ معمول بدل گیا، کیونکہ نرسنگ ہوم کے اندر جانے نہیں دیا جارہا تھا، تو وہ اپنی ماں سے پہلی منزل کی کھڑکی میں ماسک اور دستانے پہن کر ملتی تھیں۔نرسنگ ہوم کے عملے میں شامل مارکو پیرون کا کہنا تھا 104سال کی عمر میں، میرے خیال میں کووڈ سے بچ پانا ایک کرشمہ ہی ہے، یہاں 40 سے 50 سال کی عمر کے افراد اس بیماری کے نتیجے میں مررہے ہیں، لیکن 104 سالہ خاتون حیرت انگیز طور پر بچنے میں کامیاب ہوگئیں۔