اسلام آباد (این این آئی)کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں فرنٹ لائن سولجرز شدید متاثر ہونے لگے ہیں، وبا سے طبی عملے کے متاثر ہونے کی شرح میں 75 فی صد اضافہ ہو گیا ۔نجی ٹی وی کے مطابق ملک میں کرونا وائرس سے برسر پیکار فرنٹ لائن پر موجود ڈاکٹرز اور طبی عملے کے ایک ہفتے میں 200 سے زائد ارکان متاثر ہو چکے ہیں۔نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر کے حالیہ اعداد و شمار کے مطابق
صحت کے شعبے سے وابستہ افراد کو کرونا لگنے کی شرح میں 75 فی صد اضافہ ہوا ہے، وائرس سے اب تک 444 ڈاکٹرز اور دیگر طبی عملہ متاثر ہو چکا ہے، جبکہ 10 میڈیکل ورکرز جان کی بازی ہار چکے ہیں،متاثرہ ہیلتھ پروفیشنلز میں 216 ڈاکٹرز، 67 نرسز اور 161 دیگر طبی عملے کے لوگ شامل ہیں، ان میں سے 204 گھروں پر آئیسولیشن میں ہیں جب کہ 138 مختلف ہسپتالوں میں داخل ہیں، 94 خوش نصیب وائرس کو شکست دے کر صحت یاب ہو چکے ہیں۔444 متاثرہ افراد میں سے 138 آئی سی یوز میں کام کر رہے تھے جبکہ 306 ہسپتالوں کے دوسرے وارڈز میں فرائض انجام دے رہے تھے۔ بد قسمتی سے 10 ہیلتھ کیئر ورکرز اب تک کرونا کے حملے میں انتقال کر چکے ہیں، جن میں پہلی سامنے آنے والی شہادت گلگت بلتستان میں نوجوان ڈاکٹر اسامہ ریاض کی تھی۔سندھ سے ڈاکٹر عبدالقادر سومرو، اور حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں سینئر ڈاکٹر محمد جاوید کرونا کی وجہ سے انتقال کر گئے تھے، یوں سندھ میں 3، گلگت بلتستان میں 2 اور بلوچستان، خیبر پختون خوا اور اسلام آباد میں ایک، ایک ہیلتھ کیئر ورکر کا انتقال ہو چکا ہے۔طب کے شعبے سے وابستہ ان افراد کے رابطے میں آنے والے 186 افراد کے ٹیسٹ بھی مثبت آ چکے ہیں۔ دوسری طرف وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر طفر مرزا کے مطابق حکومت صف اول پر موجود طبی عملے کے تحفظ کا پروگرام عنقریب متعارف کروائے گی اس سلسلے میں ملک میں مقامی سطح پر پرسنل پروٹیکٹو ایکوئمپنٹ تیار کیے جا رہے ہیں