نیویارک (این این آئی )عالمی سطح پر کورونا وائرس سے مصدقہ ور پر متاثر ہونے والے تیس لاکھ افراد میں سے دس لاکھ افراد صحت یاب ہوگئے ۔میڈیارپورٹس کے مطابق کووڈ 19 کے متاثرین میں ہلاکتوں کا تناسب کافی کم ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ تیس لاکھ متاثرین میں سے بیشتر آخر کار صحت یاب ہو ہی جائیں گے، شاید بس کچھ کیسز میں وقت زیادہ لگ جائے۔مگر کتنے لوگ بچ پائیں گے،
اس کا انحصار اس وائرس کے متاثرین میں مہلک ہونے کی شرح پر پوگا اور اس وقت ہمیں یہ شرح معلوم نہیں ہے۔ماہرین کے تجزیے کے مطابق کورونا وائرس کے مہلک ہونے کی شرح عام نزلہ اور زکام والے وائرس انفلوئنزا (0.1%) سے زیادہ اور سارز وائرس (9.5%) سے کم ہے۔اگر ہم تفریحی بحری جہازوں یعنی کروز شپس کا جائزہ لیں جہاں کوئی باہر سے کیس نہیں آتا اور ٹیسٹنگ کی کمی بھی بہیں ہوتی تو وہاں پر اس کے مہلک ہونے کی شرح ایک فیصد ہے۔مگر کیونکہ ہر ملک میں ٹیسٹنگ کی صورتحال اس قدر مختلف ہے (اور کسی ملک میں ان بحری جہازوں کے طرح آبادی کے ہر فرد کا ٹیسٹ نہیں ہو سکتا) ہمیں ابھی صرف مصدقہ کیسز اور ہلاک ہونے والوں کا تناسب پتا چلتا ہے۔جب صرف ان لوگوں کے ٹیسٹ کیے جاتے ہیں جن میں اس کی شدید علامات ہوں، تو ہلاک ہونے والوں کی شرح ایک فیصد سے زیادہ ہوتی ہے۔مگر حقیقت یہ ہے کہ بہت سے لوگ اس وائرس سے متاثر ہوں گے مگر ان کا اندراج نہیں کیا جا سکے گا اور اصل میں اس وائرس کے مہلک ہونے کی شرح کم ہی ہوگی۔