اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)چینی کمپنی کی جانب سے پاکستان کرونا ویکسین دینے کی پیشکش درحقیقت کلینکل تجربہ کی درخواست ہے اور ویکسین کے کلینکل تجربہ کے مختلف مراحل اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے رجسٹریشن کی منظوری میں دو سال کا عرصہ لگ سکتا ہے ، قومی ادارصحت ویکسین کا کلینکل ٹرائیل نہیں کر سکتا ہے
اور ویکسین کا کلینکل تجربہ پاکستان میڈیکل ہیلتھ ریسرچ کونسل کی منظوری سے کیا جائے گا ۔ روزنامہ دنیا میں شائع رپورٹ کے مطابق ویکسین کی تیاری کے بعد بھی انسانی صحت پر مفید اثرات کی تصدیق تک ویکسین کی مارکیٹ میں دستیابی ممکن نہیں ہے ، ڈرگ ریگولیٹری اتھاریٹی نے دو سال قبل ڈینگی ویکسین کے رجسٹریشن کی منظوری دی تھی جس کو بعد ازاں عالمی ادارہ صحت کی جانب سے فلپائن میں اموات کی رپورٹ کے بعد منسوخ کر دیا تھا ۔ قانون کے مطابق ویکسین تیار کرنے کیلئے پہلے مرحلے میں جانوروں پر کلینکل تجربہ کیا جاتا ہے اور دوسرے مرحلے میں جانوروں اور انسانوں پر مشترکہ طور پر تجربہ کیا جاتا ہے ، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی میں ویکسین کے کلینکل تجربے کیلئے رجسٹریشن کی درخواست ویکسین تیار کرنے والا پرنسپل ریسرچر ہی کر سکتا ہے ۔