اتوار‬‮ ، 12 جنوری‬‮ 2025 

خالص دودھ پینے والے بچوں کا وزن غیر ضروری نہیں بڑھتا، طبی تحقیق کے حیران کن نتائج

datetime 4  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)پاکستان سمیت دنیا بھر میں مائیں اپنے بچوں کو ڈبے والے دودھ پلاتی ہیں، اس کے نقصانات بھی سامنے آتے رہتے ہیں، اسی دوران اکثر اوقات سننے کو ملتا ہے کہ خالص دودھ کے فوائد بہت زیادہ ہیں۔ اب اس کی تصدیق طبی تحقیق میں ہوئی ہے۔کینیڈین ماہرین نے دریافت کیا ہے کہ جن بچوں کو چھوٹی عمر ہی سے خالص یعنی مکمل دودھ پلایا جاتا ہے ان کا وزن غیر ضروری طور پر بڑھنے

یا ان کے موٹاپے میں مبتلا ہونے کے امکانات 40 فیصد کم رہ جاتے ہیں۔امریکن جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن کے تازہ شمارے میں شائع شدہ رپورٹ کے مطابق سینٹ مائیکل ہاسپٹل، ٹورانٹو کے ماہرین کی سربراہی میں بچوں کی صحت اور گائے کا دودھ پینے میں باہمی تعلق کے حوالے سے ماضی میں کیے گئے 28 مطالعات کا تجزیہ کیا گیا، جن میں ایک سال سے 18 سال عمر کے تقریبا 21,000 بچے شریک تھے۔واضح رہے کہ خالص یا مکمل دودھ سے مراد ایسا قدرتی دودھ ہوتا ہے جس میں چکنائی سمیت اس کے تمام اجزا قدرتی تناسب میں موجود ہوں یعنی وہ صحیح معنوں میں خالص دودھ ہو۔دنیا بھر میں مختلف وجوہ کی بنا پر بچوں میں موٹاپے کی شرح بڑھ رہی ہے اور یہ کیفیت اگر ایک طرف ترقی یافتہ ممالک میں نمایاں ہے تو دوسری جانب غریب ممالک کے امیر گھرانوں میں بھی بچوں میں موٹاپے کا رجحان نمایاں ہے۔بچپن میں دودھ کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا لیکن بیشتر والدین اشتہاری مہمات کا شکار ہو کر اپنے بڑھتے بچوں کو خالص دودھ کی جگہ اسکمڈ ملک پلانے لگتے ہیں جس میں چکنائی بہت کم ہوتی ہے تاکہ ان کے جسم کو ضروری کیلشیم تو میسر آئے لیکن چکنائی کی وجہ سے ان کے زائد وزن (اوور ویٹ)ہونے یا موٹاپے میں مبتلا ہونے کا امکان نہ رہے۔دوسری جانب خواتین میں کیلشیم کی کمی اور اس کے باعث ہڈیوں کی کمزوری کو بنیاد بناتے ہوئے ایسے دودھ بھی فروخت کیے جارہے ہیں جن میں کیلشیم کی وافر مقدار موجود ہوتی ہے لیکن یہ دودھ بھی اپنے بہت سے دوسرے اہم غذائی اجزا سے

محروم ہوتا ہے۔کینیڈا میں کیا گیا مذکورہ مطالعہ ان تمام خیالات کی نفی کرتے ہوئے ثابت کرتا ہے کہ جن بچوں نے چھوٹی عمر ہی سے خالص، مکمل دودھ پیا تھا، ان کی نہ صرف جسمانی و ذہنی نشوونما بہتر ہوئی بلکہ ان میں سے بیشتر کو زائد وزن(اوور ویٹ)اور موٹاپے جیسی شکایات کا سامنا بھی نہیں کرنا پڑا۔تازہ تحقیق میں ماضی کے مطالعات کا نہایت باریک بینی سے جائزہ لیتے ہوئے،

موٹاپے اور زائد وزنی کے دیگر ممکنہ اسباب پر بھی خصوصی توجہ دی گئی، جس سے معلوم ہوا کہ بچوں میں زائد وزنی یا موٹاپے کے اسباب میں خالص دودھ کو غلط طور پر ذمہ دار قرار دیا جارہا تھا۔دوسری اہم بات جو اس تحقیق سے معلوم ہوئی یہ تھی کہ گائے کا خالص دودھ (مکمل دودھ)پینے والے بچوں کی جسمانی و ذہنی نشوونما،

ان بچوں کے مقابلے میں کہیں بہتر تھی جنہیں دو سے تین سال کی عمر ہی سے ڈبے کے دودھ پر یا چکنائی سے پاک دودھ پر ڈال دیا گیا تھا۔اگرچہ یہ ثابت ہوچکا ہے کہ خالص دودھ سے بچوں میں موٹاپے یا زائد وزنی کا خطرہ کم ہوتا ہے لیکن یہ معلوم نہیں ہوا کہ آخر ایسا کیوں ہوتا ہے؟ یہ جاننے کیلئے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

موضوعات:



کالم



پہلے درویش کا قصہ


پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…

صدقہ

وہ 75 سال کے ’’ بابے ‘‘ تھے‘ ان کے 80 فیصد دانت…

کرسمس

رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…