جمعہ‬‮ ، 18 اپریل‬‮ 2025 

موٹاپا، تمباکو نوشی اورشوگر سے بچنا چاہتے ہیں تو یہ کام اپنی  زندگی کا حصہ بنا لیں ، ماہرین نے زبردست طریقہ کار بتا دیا

datetime 21  دسمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن (این این آئی)روزانہ کچھ دیر چہل قدمی یا سائیکل چلانا ہارٹ اٹیک کے خطرے میں کمی لانے میں مدد دے سکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔لیڈز یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی سرگرمیاں صحت کو اہم فوائد پہنچانے میں

مدد دیتی ہیں۔اس تحقیق کے دوران برطانیہ کے 4 کروڑ 30 لاکھ افراد کے ڈیٹا کو دیکھ کر یہ نتیجہ نکالا گیا جو لوگ پیدل چلنے یا سائیکل کو ترجیح دیتے ہیں، ان میں ہارٹ اٹیک کی شرح دیگر افراد کے مقابلے میں کم ہوتی ہے۔محققین کے مطابق 2011 میں ایسے علاقے جہاں لوگ پیدل چلنے یا سائیکل کو سفر کے لیے ترجیح دیتے ہیں، وہاں اگلے 2 سال میں مردوں اور خواتین میں ہارٹ اٹیک کی شرح میں کمی دیکھنے میں آئی،تحقیق میں بتایا گیا کہ امراض قلب کا خطرہ بڑھانے والے بڑے عناصر میں ورزش سے دوری، موٹاپا، تمباکو نوشی اور ذیابیطس شامل ہیں اور ان سب کو مدنظر رکھنے کے بعد یہ نتیجہ نکالا گیا کہ چہل قدمی یا سائیکل کا انتخاب صحت کو اضافی فائدہ پہنچاتا ہے۔مردوں اور خواتین دونوں اس طریقہ کار پر عمل کرکے ہارٹ اٹیک کا خطرہ 1.7 فیصد کم کرسکتے ہیں۔جریدے یورپین جرنل آف پرینیٹیو کارڈیالوجی میں شائع تحقیق میں شامل محقق الیسٹر برآنی نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ سفر کے لیے پیدل چلنا بھی ورزش ہی ہے جو ہارٹ اٹیک کی سطح میں کمی لاتا ہے۔ورزش کو معمول بنانے کے فوائد لاتعداد ہیں اور ایسے اقدامات کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیے جو لوگوں کو زیادہ متحرک کرنے میں مدد دیں۔‎

موضوعات:



کالم



اگر آپ بچیں گے تو


جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…