جمعہ‬‮ ، 05 دسمبر‬‮ 2025 

ایچ آئی وی متاثرہ بچوں کے والدین پرالگ گائوں بسانے کیلئے دبائو لاڑکانہ میں ایڈز کی وبا پر عالمی ماہرین کی ڈبلیو ایچ او کو بھیجی گئی پہلی رپورٹ سامنے آگئی

datetime 14  دسمبر‬‮  2019 |

لاڑکانہ(این این آئی)ایچ آئی وی ایڈز کے باعث قبل از وقت موت کے خطرے سے زیادہ مہلک ایچ آئی وی سے ہونے والی رسوائی ہے جولوگوں کو مار رہی ہے۔ایچ آئی وی کے بدنما داغ کے ساتھ زندگی گزارنا سب سے زیادہ تکلیف دہ شے ہے۔ رتوڈیرو میں جہاں سیکڑوں بچے اپنی کسی غلطی یا کوتاہی کے بغیر اس لاعلاج بیماری کا شکار ہوئے ہیں وہاں کے لوگوں نے متاثرہ خاندان سے متنفر اور خاموش سماجی

بائیکاٹ کر رکھا ہے۔ ایچ آئی وی سے متاثرہ بچوں کے والدین کے عزیز و اقارب بھی ان کے خلاف گروہ بندی کررہے ہیں۔لوگوں کا مطالبہ ہے کہ وہ یا تو اپنے آبائی علاقوں میں چلے جائیں یا پھر سماجی بائیکاٹ کا سامنا کریں۔ رتو ڈیرو سے 6 کلومیٹر دور واقع سبحانی خان شیر کے 30 متاثرہ خاندانوں سے 6 ماہ سے اچھوتوں جیسا طرزعمل اختیار کیا جا رہا ہے کیونکہ حالیہ وبا کے دوران ان خاندانوں کے 32 بچوں میں ایچ آئی وی وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔متاثرہ بچوں کے والدین پرگائوں چھوڑنے کے لیے مسلسل دبائو ہے تاکہ علاقہ کے دوسرے بچے صحت مند رہ سکیں۔ سبحانی خان شیر کے ایک 32 سالہ پولیس اہلکار نے انکشاف کیا کہ ایچ آئی وی وائرس کے شکاربچوں کے والدین کو گائوں چھوڑنے اور اپنا الگ گائوں بسانے کے لیے مسلسل دبائوہے جب کہ کچھ خاندان ہجرت بھی کرگئے ہیں۔ایک اورمتاثرہ والد دل مراد گھنگرو نے بتایاکہ ہمارے بچے معصوم اور اس سماجی خلا سے انجان ہیں۔ ان بچوں کا علاج معالجہ کرنے والے ڈاکٹر عمران اکبر اربانی نے بتایا کہ رویئے پر متاثرہ خاندانوں نے آپسی میل جول بنا لیا ہے۔دوسری جانب سندھ ایڈزکنٹرول پروگرام کے سربراہ ڈاکٹر سکندر میمن نے کہا کہ ایچ آئی وی متاثرین سے نفرت کی روک تھام کے لئے ہم علما کی خدمات لے رہے ہیں۔ تاہم سماجی روایات ہماری مہم سے زیادہ مضبوط ہیں۔‎

موضوعات:



کالم



چیف آف ڈیفنس فورسز


یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…