کراچی(این این آئی)امریکی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چینی کا زیادہ استعمال بڑھاپے کے عمل کو تیز کردیتا ہے۔تحقیق کے مطابق چینی کا ایک فائدہ یہ ہے کہ وہ فوری طور پر جسم کو توانائی مہیا کرتی ہے اور دماغ زیادہ فعال ہوجاتا ہے وہیں اس کا نقصان بھی سامنے آیا ہے کہ طویل عرصے تک چینی کا زیادہ استعمال انسان کو کئی طرح کی بیماریوں میں مبتلا کردیتا ہے جس میں ذیابیطس سرفہرست ہے۔
حال ہی میں امریکا میں سوسائٹی فارنیوروسائنس کی سالانہ کانفرنس میں پیش کی جانے والی ایک ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ چینی دماغ کے مرکزی حصے کو اسی طرح فعال کردیتی ہے جیسا کہ کوکین اور ہیروئن، اگر چینی کا استعمال مسلسل جاری رکھا جائے تو دماغ کو ایک طرح کا نشہ لگ جاتا ہے اور اسے چینی کی طلب ہونے لگتی ہے۔امریکی میڈیکل جرنل کے مطابق چینی کے زیادہ استعمال سے اندرونی نظام متاثر ہوتا ہے اور اس میں سوزش پیدا ہوجاتی ہے، اگر طویل عرصے تک چینی کا زیادہ استعمال جاری رکھا جائے تو اس سے جسم پر عمر بڑھنے کے اثرات کا عمل تیز ہوجاتا ہے اور انسان اپنی عمر سے بڑا دکھائی دینے لگتا ہے۔ریسرچ میں بتایا گیا ہے کہ جو لوگ چینی کے استعمال میں احتیاط کرتے ہیں، وہ بھی انجانے میں چینی کی زیادہ مقدار استعمال کررہے ہوتے ہیں، کیونکہ بازار سے ملنے والی کھانے پینے کی زیادہ تر اشیاء میں تھوڑی بہت چینی موجود ہوتی ہے، چاہے اس کا ذائقہ کچھ بھی ہو، مثال کے طور پر کیچ اپ میں چینی ہوتی ہے۔عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او)کے مطابق دنیا بھر میں شوگر کے مریضوں کی تعداد 42 کروڑ سے تجاوز کرگئی ہے، اگر پاکستان کے اعدادوشمار پر نظر ڈالی جائے تو ایک رپورٹ کے مطابق 2018 میں 17 سے 19 فیصد پاکستانی شوگر کے مرض میں مبتلا تھے جن کی تعداد ساڑھے تین کروڑ سے زیادہ تھی۔