پشاور( آن لائن ) صوبہ خیبر پختونخواہ میں ایک اور پولیو کیس سامنے آگیا جس کے بعد ملک میں پولیو کیسز کی شرح خطرناک حد تک پہنچ گئی، اب تک ملک میں 72 پولیو کیسز سامنے آچکے ہیں۔تفصیلات کے مطابق اینڈ پولیو پاکستان کا کہنا ہے کہ صوبہ خیبر پختونخواہ میں پولیو کا نیا کیس سامنے آیا ہے۔ لکی مروت میں 3 ماہ کا بچہ پولیو سے متاثر ہوا۔اینڈ پولیو پاکستان کے مطابق متاثرہ بچے کو حفاظتی ٹیکوں کی کوئی خوراک نہیں دی گئی تھی۔
ادارے کی جانب سے کہا گیا ہے کہ والدین گمراہ کن پروپیگنڈوں پر کان نہ دھریں اور بچوں کو پولیو کے قطرے ضرور پلائیں۔خیال رہے کہ رواں برس ملک میں پولیو کیسز میں تشویشناک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور اب تک سامنے آنے والے پولیو کیسز کی تعداد 72 ہوگئی ہے اور یہ شرح سنہ 2015 سے بھی زیادہ ہے جب ملک میں 54 پولیو کیسز رپورٹ کیے گئے۔صرف خیبر پختونخواہ میں ریکارڈ کیے گئے پولیو کیسز کی تعداد 53 ہوگئی ہے۔ 8 کیسز سندھ میں، 6 بلوچستان اور 5 پولیو کیسز پنجاب میں سامنے آچکے ہیں۔خیبر پختونخواہ میں پولیو کی بڑھتی شرح پر وزیر اعظم عمران خان نے بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاق اور صوبوں کو پولیو کے خلاف مثر مہم چلانے کی ہدایت کی تھی، اور کہا تھا کہ پولیو کا خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔پولیو کے حوالے سے منعقد خصوصی اجلاس میں وزیر اعظم کو بتایا گیا تھا کہ قطرے پلانے سے انکاری والدین کو راضی کرنے کے لیے با اثر افراد سے رابطے کیے، ویکسی نیشن پر منفی پروپیگنڈا ختم کرنے کے اقدامات بھی کیے گئے ہیں۔بعد ازاں پولیو کے خاتمے کے لیے سرگرم مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس نے بھی وزیر اعظم کو خط لکھا، جس میں انہوں نے پختونخواہ میں بڑھتے پولیو کیسز کا نوٹس لینے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔عالمی ادارہ صحت بے تحاشہ پولیو کیسز رجسٹرڈ ہونے کے سبب پاکستان پر پہلے سے عائد سفری پابندیوں میں بھی توسیع کرچکا ہے۔