منگل‬‮ ، 09 ستمبر‬‮ 2025 

بلوچستان، خیبر پختونخوا میں مزید 2 پولیو کیسز سامنے آگئے

datetime 5  ستمبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں پولیو کے مزید 2 کیسز سامنے آنے کے بعد رواں سال ملک بھر میں پولیو کیسز کی تعداد 60 ہوگئی ہے۔پولیو کیسز کی تعداد گزشتہ سال سے 5 گنا زیادہ اور اس سے پچھلے سال سے 7.5 گنا زیادہ ہے۔نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے پولیو وائرولوجی لیبارٹری کے حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ کے علاقے گلستان سے ایک

پولیو کیس سامنے آیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ‘پولیو وائرس سے متاثر ہونے والے 17 ماہ کے بچے کوایک مرتبہ بھی پولیو کے قطرے نہیں پلائے گئے تھے کیونکہ اس کے چچا اور دادا مذہبی بنیادوں پر پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر رہے تھے’۔انہوں نے بتایا کہ ‘بدقسمتی سے ہمیں اس علاقے میں سنگین مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور رواں سال اپریل کے مہینے میں یہاں 2 خواتین پولیو رضاکاروں کا قتل بھی کیا گیا تھا’۔انہوں نے کہا کہ ‘ہم اس معاملے پر فوج کی معاونت حاصل کرنے کی کوشش کر رہے تاکہ اس علاقے میں ویکسینیشن کو یقینی بنایا جاسکے’۔حکام کا کہنا تھا کہ ایک اور کیس خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت سے سامنے آیا جہاں 5 ماہ کی بچی میں وائرس کی تشخیص کی گئی۔ان کا کہنا تھا کہ ‘تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ بچی کے والدین نے پولیو کے قطرے پلوانے سے انکار کردیا تھا اور ان کے گھر میں مارکر موجود تھا جس سے وہ مہم کے پہلے روز ہی بچی کو نشان لگادیا کر ظاہر کرتے تھے کہ بچی کو وہ ہی دوا پلائی جاچکی ہے’۔وزیر اعظم کے ترجمان براے انسداد پولیو بابر بن عطا نے ان دونوں پولیو کیسز کی تصدیق کی۔خیال رہے کہ پولیو وائرس نہایت خطرناک وائرس ہے جو 5 سال کے کم عمر کے بچوں کو اپنا نشانہ بناتا ہے۔یہ دماغ پر حملہ کرتے ہوئے جسم کو کام کرنے سے روکتا ہے جس سے موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔پولیو کا کوئی علاج نہ ہونے کی وجہ سے اس کی ویکسین ہی بچوں کو اس مرض سے بچانے کا واحد ذریعہ ہے، جب بھی 5 سال سے کم عمر بچے کو پولیو کے قطرے پلائے جاتے ہیں تو اس کی وائرس سے تحفظ میں اضافہ ہوجاتا ہے۔یہاں یہ بات واضح رہے کہ 2017 میں صرف 8 اور 2018 میں صرف 12 پولیو کیسز سامنے آئے تھے۔رواں سال ملک میں سامنے آنے والے 60 پولیو کیسز میں سے 45 کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے جبکہ سندھ اور پنجاب میں 5، 5 کیسز سامنے آئے اور بلوچستان میں 5 کیسز سامنے آئے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…