لاہور(این این آئی) غیر متوازن زندگی سے فشار خون ہائی بلڈپریشر کے خطرات لاحق ہوجاتے ہیں بلڈ پریشر ایسا موذی مرض ہے جو فالج کے حملے کا باعث بھی بنتا ہے ہائی بلڈ پریشر کو انسان کا خاموش قاتل بھی کہاجاتا ہے۔ پی جی ایم آئی و ایل جی ایچ کے پروفیسر آف میڈیسن ڈاکٹر غیاث النبی طیب ، ایسو سی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر اسرار الحق طور اور اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر غیاث الحسن نے بلڈ پریشر کے عالمی دن کے
حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ملک میں ہائی بلڈپریشر کامرض بڑی تیزی سے بڑھ رہا ہے زیادہ تر یہ بیماری پختہ عمریابڑھاپے کے دورمیں لاحق ہوتی ہے مگر پاکستان میں اٹھارہ سال عمر سے اوپر جانے والے کم وبیش 20فیصد افراد کسی نہ کسی درجے پر بلڈ پریشر میں مبتلا ہوجاتے ہیں ہمارے ہاں عورتوں میں بلڈ پریشر کی شرح مردوں سے زیادہ ہورہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ بلڈ پریشر کو معمولی نہ سمجھیں اسے سنجیدگی سے لیں اور فوراً اپنے معالج یا ہسپتال سے رابطہ کریں ۔لاہور جنرل ہسپتال کے طبی ماہرین نے کہا کہ بلڈ پریشر کے اسباب میں گردوپیش کا کلچر انسان کے فطری رجحانات اور صفائی ستھرائی کی کیفیت کا بڑا دخل ہے بلاشبہ جسمانی نظام اندرونی حصوں کی خرابیاں اور بگاڑ بھی بلڈپریشر کا باعث بنتے ہیں لیکن اگر انسان کے گردوپیش کا ماحول بہتربنادیا جائے اس کے معاملات میں اعتدال اور توازن ہوتو اس کا جسمانی اوربدنی نظام بھی انہیں خطوط پر کام کرتا رہتا ہے صحت مندی کے ساتھ اور بلڈ پریشر یا کوئی دوسری تکلیف اس کے نزدیک بھی نہیں پھٹکتی متوازن اور سادہ خوراک صبح شام کی واک یا ہلکی پھلکی ورزش کھیل کود سائیکلنگ تیراکی وغیرہ انسان کو فٹ رکھنے میں بڑے معاون ثابت ہوتے ہیں انسان کی نفسیاتی کیفیت سوچ اور احساسات وغیرہ کا بھی اسکی جسمانی صحت پر بڑااثر مرتب ہوتاہے مثلا جولوگ چھوٹے موٹے معاملات پر بھی غصے اور چڑچڑاہٹ میں مبتلا ہوجاتے ہیں یا وہ زود حس ہوتے ہیں تو انکے خون کا بھی دبائوبڑھ جاتا ہے گھریلو تفکرات معاشی پریشانیاں غربت فاقہ کشی اورلڑائی جھگڑے کا ماحول بھی بلڈپریشر کا سبب بن جاتا ہے اس صورت حال سے بچنے کا واحد راستہ یہی ہے کہ ہم اپنی روزمرہ زندگی سرگرمیوں کو سادہ بنائیں پھلوں سبزیوں اور دالوں کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں چکنائی
نمک مصالحہ جات سے گریز کریں ہر روز صبح شام ہلکی پھلکی ورزش اور واک ضرور کریں اپنے مزاج سوچ احساسات اور رویے میں توازن اور اعتدال پیدا کریں معمولی گھریلو باتوں پر ایک دوسرے سے الجھنے کڑھنے اور غصے سے بچیں دوسرو ں کی خوشیوں میں شریک ہوں انکی کامیابیوں پرخوش ہوں جس قدر ممکن ہودوسروں کو آسانیاں فراہم کریں ایک صحت مندمتوازن سوچ ہمیں رویہ اور خوراک ہمیں بلڈ پریشر جیسی اذیت ناک مرض سے محفوظ رکھ سکتے ہیں اپنی شوگر کولیسٹرول
اوربلڈ پریشر کو گاہے بگاہے چیک کروانے سے موذی امراض سے بچا جاسکتاہے۔انہوں نے کہا کہ مریض کو ہائی بلڈ پریشر کے حملے کا احساس نہیں ہوتا مگر بعض حالتوں میں اس کا اندازہ ضرور لگایاجاسکتا ہے مثلا مریض کا رویہ اور چال ڈھال غیر متوازن پائوں لڑکھڑانے لگتے ہیں دوسروں کے ساتھ معاملات اور بات چیت کے دوران تیز ی اور تندہی جھنجھلاہٹ اور بات بات پرغصہ آجانا ان کی علامات میں شامل ہے۔ان حالات میں مریض کو فوری طور اپنے معالج کے پاس لے جانا چاہیے۔