صنعاء(این این آئی)جنگ زدہ ملک یمن میں ہیضے کی ہلاکت خیز وبا کئی ملین افراد کو متاثر کر چکی ہے لیکن اقوام متحدہ کے اہلکاروں کو اب تک ادویات پہنچانے کی اجازت نہیں مل پائی۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یمن میں لاکھوں افراد ہیضے کے مرض میں مبتلا ہیں اور اب بھی ہر روز ہزاروں نئے کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ 2017 کے موسم گرما میں اقوام متحدہ نے پہلی مرتبہ یمن میں ہیضے کے مرض سے بچا ؤکے لیے ویکسین پہنچانے کی کوشش کی تھی لیکن عالمی ادارہ ایک برس بعد مئی سن 2018
میں ہی ویکسین کی پہلی کھیپ یمنی حدود میں پہچا پایا تھا۔ اس وقت تک ایک ملین سے زائد یمنی شہری ہیضے کے مرض مبتلا ہو چکے تھے۔اس معاملے سے باخبر اقوام متحدہ کے ایک اہلکار نے بتایاکہ ہیضے سے بچاؤ کی ادویات بروقت نہ پہنچائے جانے کی حقیقی وجہ حوثی باغی تھے،جنہوں نے ادویات لینے سے انکار کر دیا تھا۔ یہ مسئلہ حل کیے جانے میں کئی ماہ لگ گئے۔حوثی باغیوں کا مطالبہ تھا کہ یہ ادویات اسی وقت قبول کی جائیں گیں جب ان کی فوجوں کے لیے ایمبولینسز اور طبی سامان بھی فراہم کیا جائے گا۔