تیونس سٹی (این این آئی)افریقی ملک تیونس کے سرکاری مرکزِ صحت برائے زچہ و بچہ میں انفیکشن کے باعث مزید 15 ہلاک ہونے سے مجموعی تعداد 22 ہوگئی۔غیر سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق تیونس کے سرکاری ہسپتال میں ہونے والی مسلسل اموات سے عوامی سطح پر
شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے۔اس حوالے سے طبی ماہرین نے تصدیق کی گزشتہ روز 15 نوزائیدہ بچے ہلاک ہوئے۔گزشتہ ہفتے ربطہ نامی ریاستی ہسپتال میں نومولود بچوں کی اموات کے بعد تحقیقات کا آغاز ہوا تھا۔اس حوالے سے انکوائری کے سربراہ محمد دوآگی نے بتایا کہ گزشتہ 16 دنوں کے دوران تقریبا 22 بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طبی طور پر ثابت ہو چکا کہ 15 بچوں کی اموات بلواسطہ یا بلاواسطہ بیکٹریا انفکیشن کے باعث ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ اموات کی موجودہ تعداد حتمی ہے۔تیونس کی قائم مقام وزیر صحت سونیا بین چیک نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ہسپتال میں موجود انفکیشن کے باعث بچے ہلاک ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ شعبہ صحت مکمل طور پر ہنگامی صورتحال میں ہے۔خیال رہے کہ بچوں کی اموات کے بعد وزیر صحت سمیت شعبہ صحت سے تعلق رکھنے والے متعدد سینئر افسران نے استعفی پیش کردیا تھا۔تیونس میں صحت کی سہولیات مثالی ہوتی تھی جو قابل فخر تھی لیکن انتظامیہ اور مالی وسائل کے باعث طبی سہولیات فقدان کا شکار اور ادویات کی فراہمی متاثر ہو رہی ہے۔