لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پہلے زمانے میں موسم سرما کی آمد کے ساتھ خواتین خشک جلد کے لئے لوشنز اور کریموں کا ستعمال کرنے کے بجائے گلیسرین اور عرق گلاب کا مرکب بناکر رکھ لیتی تھیں جو گھر کے ہر فرد کے لئےغسل کے بعد بیرونی جلد پر لگانے میں استعمال کیا جاتا تھا۔سردی کا موسم جلد کو خشک اور مرجھا دیتا ہےجس سے بچاؤ کے لیے آج مہنگے لوشنز اور کریموں پر ہزاروں روپے خرچ کئے جاتے ہیں۔
اگر آج بھی دادیوں نانیوں کے زمانے کے ایجاد کئے گئے ٹوٹکوں پر عمل کیا جائے تو فضول خرچی سے بچا جا سکتا ہے صرف یہی نہیں بلکہ یہ قدرتی ٹوٹکا سردیوں میں جلد کی حفاظت کے لئے حیران کن ثابت ہو گا۔عام طور پر گلیسرین جلد کو نمی فراہم کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے لیکن اس کے فوائد اس سے کہیں زیادہ ہیں ۔جلد کی خوبصورتی کے لیے گلیسرین کو کئی طرح استعمال کیا جاسکتا ہے۔رنگ گورا کرے:گلیسرین سے بنایا گیا فیس ماسک رنگت کو نکھارنے کے ساتھ داغ دھبوں کو صاف کرتا ہے ۔لیموں ، گلیسرین اور عرق گلاب برابر کی مقدار میں لے کر ملالیں رات کو سونے سے پہلے چہرے پر کچھ منٹ کے لیے ملیں ۔ ساری رات لگا رہنے دیں صبح اٹھ کر چہرہ دھولیں ۔خشکی بھگائے:خشک جلدکو آرام پہنچانے کے لیے ملک کریم میں گلیسرین شامل کر کے چہرے پر لگائیں ۔ دس منٹ بعد نیم گرم پانی سے دھولیں ۔ چہرے کی جلن میں بہت کمی آئے گی۔بہترین موائسچرائزر :جلد کو نمی فراہم کرنے کے لیے گلیسرین کو موائسچرائزر کے طور پر استعمال کریں ۔ گلیسرین کو کریم ، باتھ جیل یا سادے پانی میں شامل کر کے چہرے پر لگائیں ۔ اس کے علاوہ عرق گلاب اور گلیسرین ملا کر لگانا کسی کریم سے بھی زیادہ بہتر ثابت ہوگا۔جلد کو چمکدار بنائے:گلیسرین کو بیسن اور صندل پاؤڈر کے ساتھ ملا کر پیسٹ بنائیں اور چہرے پر لگائیں ۔ بیس منٹ تک لگا رہنے دیں پھر اچھی طرح دھولیں ۔ جلد چمکدار اور ترو تازہ ہوجائے گی ۔ ہفتے میں دو مرتبہ استعمال کر سکتے ہیں۔مہاسوں پر لگائیں:اپنی اینٹی بیکٹیریل خصوصیات کی وجہ سے گلیسرین کو مہاسوں کے علاج کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔ مہاسوں اور ان کے نشانات جلد ختم کرنے کے لیے ان پر گلیسرین لگائی جاسکتی ہے اس کے علاوہ منہ کے چھالوں کے لیے بھی گلیسرین تیزی سے اثر دکھاتی ہے۔