فرانس (مانیٹرنگ ڈیسک) میں بچوں کی ڈائپرزمضرصحت قرار دے دی گئیں، تحقیق کے مطابق ڈائپر میں ایسے اجزا موجود ہیں جو انسانوں کے لئے محفوظ مقدار سے تجاوز کرتے ہیں۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانس کی قومی ایجنسی برائے صحت اینسیس نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ اس نے اپنی ایک تحقیق میں معلوم کیا کہ بچوں کے ڈائپرز میں ایسے اجزا موجود ہیں۔
جو انسانی زندگی کے لیے نہایت نقصان دہ ہیں جن میں ویڈ کلر یعنی گھاس پھوس کش دوا گلائفوسیٹ بھی شامل ہے۔ یہ تحقیق فرانس کے بازاروں میں دستیاب ہونے والی مختلف برانڈز کی ڈائپر پر کی گئی تاہم ڈائپر کے برانڈز کے نام نہیں بتائے گئے، البتہ اتنا ضرور بتایا گیا کہ یہ فرانس کی مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔ فرانس میں استعمال ہونے والے چند نیپی برانڈز دوسرے ممالک میں بھی فروخت ہوتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ڈسپوزیبل ڈائپرز پر خطرناک کیمیکل کی موجودگی باعث تشویش ہے کیونکہ یہ کیمیکل بچوں کی جلد کیساتھ لگ سکتے ہیں، جبکہ کچھ کیمیکل دانستہ طور پر ڈالے گئے ہیں جیسے کہ پرفیوم جو جلد کی الرجی کا باعث ہو سکتے ہیں، اس کے علاوہ گلائفوسیٹ بھی اس فہرست میں شامل ہے۔ عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او ’ گلائفوسیٹ‘ کو ممکنہ طور پر کینسر کا باعث قرار دیا ہے۔ گلائفوسیٹ پر سنہ 2021 تک فرانس میں پابندی لگ جائے گی لہٰذا اس کی ڈائپرز میں موجودگی ملکی اخباروں کی شہ سرخی بنی ہوئی ہے۔ اینسیس کے مطابق ایک بچہ اپنی زندگی کے پہلے تین برسوں میں تقریباً چار ہزار ایسی نیپیاں استعمال کرتا ہے۔