اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سانپ ایک ایسا جانور ہے جسے دیکھ کر اکثر افراد کے ہوش اڑ جاتے ہیں اور گھبراہٹ کے مارے انہیں اپنے تحفظ کا خیال بھی نہیں آتا اور اگر ایسے میں وہ ڈس لے تو پھر کیا ہوگا؟ ہر سال ہزاروں افراد کو سانپ ڈس لیتے ہیں اور اگر وہ زہریلا سانپ ہو تو جلد طبی امداد نہ ملنے پر موت کا بھی خطرہ ہوتا ہے۔ تو ایسی صورت میں کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں؟ کیا کریں؟ فوری طبی امداد کے لیے رجوع کریں۔
خود کو پرسکون رکھنے کی کوشش کریں کیونکہ دل کی دھڑکن جتنی تیز ہوگی، سانپ کا زہر اتنی تیزی سے جسم میں پھیلے گا۔ سانپ کے کاٹنے کا مقام سوج سکتا ہے تو فوری طور پر جیولری یا تنگ لباس کو نکال دیں۔ متاثرہ حصے کو دل سے نیچے رکھیں تاکہ زہر کے پھیلنے کی رفتار کو سست کیا جاسکے۔ اگر ہاتھ یا ٹانگ میں کاٹا ہے تو بیٹھ جائیں اور جسمانی طور پر حرکت کرنے سے گریز کریں۔ اگر آپ کو چل کر طبی امداد کے لیے جانا ہے تو اپنے ساتھ کسی قسم کا سامان نہ لیں۔ اگر زخم سے خون نکل رہا ہے تو اسے نکلنے دیں بلکہ متاثرہ جگہ کو دبائیں۔ زخم کے ارگرد کی جگہ کو صاف کرلیں اور پھر اسے صاف مگر کھلی پٹی سے ڈھک لیں۔ اگر طبی امداد کے رجوع نہ کرسکیں تو پھر؟ تو آپ کوشش کریں کہ ایسی جگہ پہنچ سکیں جہاں مدد حاصل کی جاسکے، اگر ایسا کرنا مجبوری ہو تو جتنا جلد ممکن ہو ایسا کریں مگر بہت زیادہ تیز چلنے سے گریز کریں، دوست ساتھ ہو تو اس سے چلنے میں مدد لیں۔ اگر چلنے کی ہمت نہیں تو زخم کو صابن اور پانی سے دھو کر انفیکشن کا خطرہ کم کرسکتے ہیں۔ زخم سے دو سے چار انچ اوپر بینڈیج لپیٹ لیں، مگر اس طرح نہ باندھیں جس سے خون کی گردش متاثر ہو بلکہ اتنی ڈھیلی ہو کہ پٹی کے اندر انگلی ڈال سکیں، اس سے زہر کے پھیلنے کی رفتار کو زخم متاثر کیے بغیر سست کیا جاسکتا ہے۔ آرام کریں اور پرسکون رہیں ۔
متاثرہ حصے کو دل سے نیچے رکھنے سے زہر پھیلنے کی رفتار سست ہوجائے گی۔ کیا نہ کریں؟ برف رکھنے سے گریز کریں کیونکہ اس سے ٹشوز کو نقصان پہنچنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ زخم کو کاٹنے سے گریز کریں اور جیسا ہے، ویسا چھوڑ دیں۔ منہ سے زہر نکالنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ وہ زیادہ جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے جبکہ منہ سے بیکٹریا بھی زخم میں پھیلنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے جو کہ انفیکشن کا باعث بن سکتا ہے۔
ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر کوئی درد کش دوا استعمال کرنے سے گریز کریں۔ متاثرہ عضو پر سختی سے پٹی نہ باندھیں کیونکہ اس سے ٹشوز کو نقصان پہنچ سکتا ہے اور خون کی گردش مکمل طور پر ختم ہونے سے عضو ہمیشہ کے لیے متاثر ہوسکتا ہے۔ زہریلے سانپ کی نشانیاں اگر زخم میں سرخی، جلد کی رنگت بدل جانا یا سوجن، درد، جلن کا احساس، متلی، بلڈ پریشر گرجانا، سر چکرانا، سانس لینے میں مشکل، نظر دھندلانا، سردرد، پسینہ، بخار اور پیاس، چہرے یا اعضاء کا سن ہوجانا یا سوئیاں چبھنا، توجہ مرکوز کرنے میں مشکل، بولنے مں مشکل، زبان اور گلا سوج جانا، معدے میں درد، کمزوری، دھڑکن تیز ہوجانا اور مفلوج ہوجانا وغیرہ زہریلے سانپ کے ڈسنے کی نشانیاں ہیں۔ نوٹ: یہ مضمون عام معلومات کے لیے ہے۔ قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ لیں۔