اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)جگر انسانی جسم کے چند بڑے اور اہم ترین اعضاءمیں سے ایک ہے جو کہ 500 سے زائد اہم افعال بشمول خون کی صفائی، زہریلے مواد کا اخراج، غذائی اجزاءکو توانائی میں بدلنا، وٹامنز اور منرلز کا ذخیرہ وغیرہ میں مدد دیتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق جگر ہر اس چیز کا پراسیس کرتا ہے جو ہم کھاتے ہیں، اب چاہے اسے جسم کے لیے استعمال کرنا ہو یا خارج کرنا ہو، وہ لگاتا کام جاری رکھتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ چند بظاہر عام عادتیں اس عضو کو نقصان پہنچا سکتی ہیں، حالانکہ اسے صحت مند رکھنا اتنا بھی مشکل نہیں۔ یہ بھی پڑھیں : جگر کے مسائل ظاہر کرنے والی نشانیاں مناسب مقدار میں پانی نہ پینا آپ نے پہلے سنا ہوگا کہ روزانہ کم از کم آٹھ گلاس پانی پینا چاہئے، ویسے تو یہ بہت زیادہ لگتا ہے مگر ہمارا جسم کا 65 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہے، یعنی ہمیں زیادہ سے زیادہ اس کی ضرورت ہوتی ہے، پانی کی کمی براہ راست جگر کی جسم سے زہریلے مواد کے اخراج کی صلاحیت پر اثرانداز ہوتی ہے۔ جب جسم پانی کی کمی کا شکار ہوتا ہے تو اس کے نتیجے میں اس عضو کے ریزرو سے بھی محروم ہوتے ہیں۔ جب ایسا ہوتا ہے تو سنگین امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ تمباکو نوشی ہر سال صرف امریکا میں ہی پانچ لاکھ کے قریب افراد تمباکو نوشی کے استعمال کے باعث ہلاک ہوتے ہیں، ایک تحقیق میں یہ دریافت کیا گیا تھا کہ تمباکو نوشی پچاس فیصد جگر کے کینسر کا باعث بنتی ہے، طبی ماہرین کے مطابق سیگریٹ خطرناک کیمیکلز سے بھرپور ہوتی ہیں اور جسمانی نظام میں تکسیدی تناﺅ بڑھا دیتی ہیں، اس تناﺅ کے نتیجے میں وقت کے ساتھ نہ صرف جگر کو نظام پہنچتا ہے بلکہ پورا نظام تباہ ہونے لگتا ہے۔ موٹاپا ویسے تو اضافی جسمانی وزن کس کو پسند ہوسکتا ہے مگر یہ اضافی چربی جگر کے ارگرد بھی جمع ہوجاتی ہے جو کہ فیٹی لیور امراض کا باعث بنتی ہے، جس سے جگر پر خراشیں پڑ سکتی ہیں یا ورم کا شکار
ہوسکتے ہیں۔ بہت زیادہ چینی کھانا میٹھے پکوان یا مشروبات کس کو پسند نہیں ہوتے مگر اس کا زیادہ استعمال جگر کے امراض کا شکار بھی بنا سکتا ہے۔ اس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ چینی کے اثرات کو صرف جگر کے خلیات ہی کنٹرول کرسکتے ہیں، اگر بہت زیادہ میٹھا کھایا جائے تو وقت کے ساتھ جگر کے لیے اسے کنٹرول کرنا مشکل ہوتا چلا جاتا ہے اور ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔ تو چینی کو چھوڑیں نہیں مگر
اس کا استعمال محدود کردیں۔ سونے سے قبل کھانا جگر کے افعال کا بڑا حصہ رات کو ہوتا ہے، تو رات کے وقت زیادہ کھانا اس عضو کا کام بڑھا دیتا ہے، خاص طور پر سونے سے کچھ دیر پہلے کھانا انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔ اور یہ بتانے کی ضرورت نہیں رات گئے منہ چلانے کی عادت موٹاپے کا باعث بھی بنتی ہے۔ مزید پڑھیں : جگر کے لیے 6 صحت مند عادات ٹرانس فیٹس کا استعمال ٹرانس فیٹ
نقصان دہ کولیسٹرول کی سطح بڑھاتے ہیں جبکہ فائدہ مند کولیسٹرول کی سطح کم کرتے ہیں۔ عام طور پر ٹرانس فیٹس بیکری کی اشیاء، چپس، پاپ کارن اور تلے ہوئے پکوانوں میں پائے جاتے ہیں۔ ہربل سپلیمنٹس اور وٹامنز مانیں یا نہ مانیں مگر بہت زیادہ سپلیمنٹس کا استعمال بھی جگر کو نقصان پہنچاتا ہے، چاہے وہ اچھے معیار کے فوڈ سپلیمنٹس ہی کیوں نہ ہو، طبی ماہرین کے مطابق جگر کا کام زہریلے مواد کو خارج کرنا ہوتا ہے
اور ایسا ایک پیچیدہ میٹابولک عمل کے ذریعے ہوتا ہے جس کے دوران ہر اس چیز کے ٹکڑے کیے جاتے ہیں جو ہم ہضم کرتے ہیں، اس عمل کے دوران مخصوص سپلیمنٹس جگر کو نقصان پہنچا دیتے ہیں، ڈاکٹر کے مشورے کے بغیر ان سپلیمنٹس کا استعمال کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔ بہت زیادہ تناﺅ بہت زیادہ اور طویل دورانیے تک ذہنی تناﺅ متعدد طریقوں سے صحت کو نقصان پہنچاتا ہے، ایک تحقیق کے مطابق ذہنی تناﺅ
اور جگر کے امراض سے موت کے درمیان تعلق پایا جاتا ہے۔ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے مگر طبی ماہرین کے مطابق جسم اور ذہن کے درمیان تعلق موجود ہے۔ ورزش سے دوری ورزش ہفتہ وار معمولات کا لازمی حصہ ہونا چاہئے کم از کم جگر کی صحت کے لیے تو ضروری ہے۔ ورزش کے دوران جگر کی صفائی کا عمل بہتر ہوتا ہے، جس سے نہ صرف اس عضو کو ملتی ہے بلکہ اسے آرام بھی ملتا ہے۔
طبی ماہرین اس حوالے سے ایک ہفتے میں کم از کم ڈیڑھ سو منٹ تک تیز چہل قدمی یا دیگر جسمانی سرگرمیوں کا مشورہ دیتے ہیں۔ درد کش ادویات پر انحصار سردرد، بخار یا جسم میں درد کی صورت میں بیشتر افراد درد کش ادویات کا استعمال کرتے ہیں، جو ویسے تو عارضی ریلیف دیتی ہیں مگر طویل المعیاد بنیادوں پر یہ ادویات زیادہ مقدار میں استعمال کرنے پر جگر کو نقصان پہنچاتی ہیں، ہر اس چیز کی طرح جو ہم ہضم کرتے ہیں یہ ادویات بھی جگر سے گزرتی ہیں اور طویل المعیاد بنیادوں پر جگر کو نقصان پہنچاتی ہیں۔