لاہور( این این آئی)ماہرین نے ایک سروے کے بعد خبردار کیا ہے کہ جو نوجوان 20 کی دہائی میں انرجی ڈرنکس بے تحاشہ پیتے ہیں وہ آگے چل کر شراب نوشی اور دیگر نشہ آور اشیا ء کے عادی بن سکتے ہیں۔دنیا کے دیگر ممالک کی طرح پاکستان میں بھی انرجی ڈرنکس کا استعمال روز بروز بڑھ رہا ہے اور ماہرین کے مطابق اس سے ٹائپ ٹو ذیابیطس کا مرض بڑھ رہا ہے لیکن بری خبر یہ ہے کہ انرجی ڈرنکس سے شراب اور منشیات کے استعمال کی راہ بھی کھل سکتی ہے۔
پاکستان میں بھی 18 سے 35 سال کے افراد میں انرجی ڈرنکس کا استعمال بڑھ رہا ہے۔امریکہ کی یونیورسٹی آف میری لینڈ کے مرکز برائے صحت نوجوانان سے وابستہ ڈاکٹر ایمیلیہ آریا کہتی ہیں کہ انرجی ڈرنکس کے زائد استعمال اور منشیات کے درمیان ایک اہم تعلق کا انکشاف ہوا ہے۔ماہرین نے اس کے لیے 1099 افراد کا جائزہ لیا جو پہلے کالج میں سال اول کے طالبعلم تھے اور ان کی اوسط عمر 18 برس تھی۔ اس کے بعد 21 سے 25 سال پورے ہونے پر ان کا جائزہ لیا جاتا رہا۔ ان میں سے 51 فیصد افراد نے مسلسل انرجی ڈرنکس کا استعمال کیا جن میں شراب نوشی اور دیگر منشیات کا استعمال ذیادہ دیکھا گیا یعنی 18 سے 20 سال کی عمر سے انرجی ڈرنکس پینے والوں میں اگلے پانچ سے سات سال میں نشہ آور اشیا کی لت نوٹ کی گئی جبکہ کم انرجی ڈرنکس پینے والوں میں یہ تناسب کم پایا گیا۔ماہرین کے مطابق انرجی ڈرنکس کا زیادہ استعمال کرنے والے نوجوانوں میں کوکین اور دیگر خطرناک نشے کا استعمال بھی نوٹ کیا گیا۔ اس سے قبل ماہرین خبردار کرچکے ہیں کہ انرجی ڈرنکس کا استعمال فوری طور پر دل کی دھڑکنوں کو بے ترتیب کر کے بلڈ پریشر میں اضافے کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔