سان فرانسسکو(مانیٹرنگ ڈیسک) جدیدٹیکنالوجی کی وجہ سے جہاں بہت سی آسانیاں پیداہوئی ہیں وہیں پراس کے منفی اثرات بھی سامنے آرہے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق آج کل دنیابھرمیں موبائل فون کااستعمال سب سے زیادہ کیاجارہاہے ۔امریکی ریاست سان فرانسسکو میں ایک تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ ٹیکنالوجی کے اس دور میں جہاں موبائل فون کا استعمال بڑھتا جا رہا ہے تو وہی ماہرین کی ایک پریشان کر دینے والی تحقیق بھی سامنے آگئی ہے۔
تحقیق کے مطابق کہ اگر کوئی بچہ دن بھر میں آدھا گھنٹہ اسمارٹ فون پر گزارتا ہے تو اس عادت سے دیر سے بولنے کا خطرہ 50 فیصد تک بڑھ جاتا ہےیعنی وہ گم سن رہنے کی عادت میں مبتلاہوجاتاہے اس سے اُس کی حاضردماغی بھی شدید متاثرہوتی ہے اوردماغ پربھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں ۔یہ تحقیق سان فرانسسکو میں پیڈیا ٹرک اکیڈمک سوسائٹیز کے سالانہ اجلاس کے دوران پیش کی گئی۔اس تحقیق میں چھ ماہ سے دو سال کی عمر کے 894 بچوں کا تین سال تک جائزہ لیا گیا۔جس سے معلوم ہوا کہ جو بچے سکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارتے ہیں، وہ اتنی ہی تاخیر سے بولنا شروع کرتے ہیں اور ان کے لیے بامعنی الفاظ کے ذریعے جذبات کا اظہار کرنا مشکل ہوتا ہے۔تحقیق کاروں کے مطابق بچوں کی توجہ موبائل کی سکرین کی طرف جانب ہونے کی وجہ سے بچوں میں یہ عارضہ بڑھ رہاہے اوربیماریوں کی شکل میں سامنے بھی آرہاہے ۔کیلیفورنیا کے ہسپتال فار سیک چلڈرن کی تحقیق کے مطابق اگرچہ بچوں کےلئے فون سکرین کے استعمال کے وقت کے حوالے سے گائیڈ لائنز موجود ہیں مگر بچوں میں ان کا استعمال عام ہوتا جارہا ہےاوروالدین بھی اس پرتوجہ کم دے رہے ہیں کہ سمارٹ فون کے استعما ل سے ان کے بچوں پرکون سے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں جوکہ مستقبل قریب میں ان کے لئے خطرے کی گھٹنی ہوسکتے ہیں ۔تحقیق کاروں کامزیدکہناہے کہ والدین کوسمارٹ فون کے استعما ل پربچوں کی سرگرمیوں پرتوجہ دینی چاہیے تاکہ بعد میں پریشانی نہ ہو