بدھ‬‮ ، 27 اگست‬‮ 2025 

آنکھ کے موتیے کا بغیر آپریشن علاج دریافت

datetime 6  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوز ڈیسک)آنکھوں کی بیماری موتیا بند سے ہر سال سینکڑوں افراد بینائی کی کمزوری اور اندھے پن کا شکار ہوتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اب تک موتیا بند کی بیماری کا واحد علاج صرف آپریشن ہی تھاجس کی مدد سے آنکھ کا متاثرہ لینز ہٹا کر اس کی جگہ مصنوعی پلاسٹک کا بنا ہوا لینز لگایا جاتا تھا۔تاہم اب سائنسدان آنکھوں کی بیماری موتیا بند کا سرجری کے بغیرعلاج دریافت کر چکے ہیں۔موتیا بند کے علاج کیلئے آنکھوں میں استعمال کیے جانے والے قطرے ایجاد کیے گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق آنکھ میں قطروں کا استعمال آپریشن کے مقابلے میں قدرے سستا طریقہ علاج ہے۔اس معجزاتی تھراپی میں ایک ایسا کیمیکل استعما ل کیا گیا ہے جو بینائی کو دھندلا کرنے والے پروٹین کے ذرات کو اکٹھا ہونے سے روکتا ہے۔رپورٹ کے مطابق تجربات سے یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ 65سال کی عمر کے تقریباً 2.5ملین افراد کا علاج اب بغیر آپریشن آئی ڈراپس کے استعمال سے ممکن ہو سکے گا۔برطانوی طبی ماہرین کے مطابق مذکورہ طریقہ علاج سے سینکڑوں اندھے پن کا شکار افراد کی بینائی واپس آچکی ہے۔ڈرہم یونیورسٹی کے ماہر امراض چشم پروفیسر رائے قوئینلین کے مطابق اس طریقہ علاج کے دریافت ہونے سے دنیا بھر میں موجود لاکھوں آنکھوں کی بینائی سے محروم ہوتے افراد کو امید کی ایک نئی کرن نصیب ہوئی ہے۔واضح رہے برطانیہ میں ہر سال تقریباً300,000موتیا بند کے مرض میں مبتلا افراد کا آپریشن کیا جاتا ہے

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سنت یہ بھی ہے


ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…