پشاور(نیوزڈیسک)پنجاب کے بعد خیبر پختونخوا میں بھی ڈینگی نے خطرناک شکل اختیارکرلی ،متاثرہ افراد کی تعداد مےں مسلسل اضافہ ہور ہاہے،پشاور کے علاقے تہکال بالا کے اجمل خان کا اکلوتا تیرہ سالہ چشم و چراغ ایمل خان دو روز تک ہسپتال میں زندگی اور موت کی کشمش میں مبتلا رہنے کے بعد زندگی کی بازی ہار گیا ۔پشاور کے علاقے تہکال بالا کے رہائشی اجمل خان نے دو روز قبل اپنے تیرہ سالہ بیٹے ایمل خان کو بخار کی شکایت پرخیبر ٹیچنگ ہسپتال میں داخل کر وایا جہاں ڈینگی بخار کے تصدیق ہونے کے بعد ڈاکٹروں نے ہسپتال میں داخل کیا تاہم اسکے والد کے مطابق صوبے کے سب سے بڑے سرکاری ہسپتال میں مناسب انتظامات نہ ہونے کے ساتھ ساتھ ہسپتال انتظامیہ کا رویہ بھی درست نہیں تھا تاہم علاقے کے مکینوں کاکہنا ہے کہ تہکال بالا میں گندگی کے باعث مچھروں کی بھرمار ہے جس پر انہوںنے ضلعی انتظامیہ سے کئی بار سپرے اورعلاقے کی صفائی ابتر صورتحال کی شکایات بھی کی تاہم ضلعی انتظامیہ خاموشی تماشائی بنی ہوئی ہیں۔پشاورکے تینوں تدریسی ہسپتالوں میں اب بھی ڈینگی سے متاثرہ 28افرادزیرعلاج ہیں